بھارت کے معروف کاروباری گروپ اڈانی نے بنگلہ دیش کو بجلی کی فراہمی نصف کر دی ہے جس کی وجہ واجبات کی عدم ادائیگی بتائی جاتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اڈانی نے لگ بھگ 850 ملین ڈالرز کے واجبات کی عدم ادائیگی پر بنگلہ دیش کو بجلی کی فراہمی میں 50 فیصد کمی کر دی ہے۔
بنگلہ دیش کو بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں اڈانی گروپ کے کوئلے سے چلنے والے پلانٹ سے 13 گیگاواٹ کی بیس لوڈ بجلی کی طلب کا سات سے 10 فیصد کے درمیان فراہم کرتا ہے۔
اڈانی نے ستمبر میں ڈھاکا کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنے واجبات کی ادائیگی کرے بصورت دیگر بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری نہ رہ سکے گی۔
جمعے کو اڈانی کے گوڈا پلانٹ نے 1,496 میگاواٹ کی نصب صلاحیت کے مقابلے میں 724 میگاواٹ کی فراہمی کی، جبکہ بنگلہ دیش کو تقریباً 1,680 میگاواٹ کمی کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے بنگلہ دیش پاور ڈویلپمنٹ بورڈ (بی پی ڈی بی) کے چیئرمین رضا الکریم کا کہنا ہے کہ ہم دوسرے پلانٹس چلا کر اس خلا کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بنگلہ دیش نے اکتوبر میں اڈانی کو 97 ملین ڈالر کی ادائیگی کی، جو پچھلے تین ماہ کی ادائیگی سے زیادہ تھی جب کہ اس حوالے سے ہم اڈٓانی گروپ سے بات چیت کر رہے ہیں۔
چیئرمین بی پی ڈی بی نے کہا کہ ہم نے اڈانی گروپ سے کہا ہے کہ ایک مہینے میں مکمل ادائیگی کرنا ممکن نہیں ہے، تاہم ہم ادائیگی کے حجم کو آہستہ آہستہ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور امید ہے کہ اس مسئلے کا جلد حل نکل آئے گا۔