اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں معاشی شرح نمو 6 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.9 فیصد رہے گی یوں پاکستانی معاشی ترقی کی رفتارمیں خطرناک کمی واقع ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی معاشی ترقی کی رفتارمیں خطرناک کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ اپنی رپورٹ میں اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ معاشی شرح نمو 6 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.9 فیصد رہے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانی کی قلت پر زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوسکے گا، خام مال کی قیمتوں میں اضافے سے ترقی کا عمل سست روی کا شکار ہے، گیس قیمتوں میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی بڑھ گئی ہے۔
ایشیائی بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آخر تک مہنگائی کی رفتار میں مزید اضافہ متوقع ہے، آمدنی میں کمی اور اخراجات میں اضافے سے بجٹ خسارے کا ہدف مشکل ہوگا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومتی قرضوں میں کمی سے نجی شعبے کو قرضے کی دستیابی میں اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی متوقع ہے تاہم یہ بلند شرح پر رہے گا۔ بیرونی قرضوں کی واپسی کے باعث بھاری غیر ملکی قرضے لینا پڑیں گے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل عالمی بینک کی جانب سے پاکستان پر رپورٹ ’پاکستان 100 سال میں کیسا ہوگا‘ جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو انسانی وسائل کی ترقی پر زیادہ سے زیادہ خرچ کرنا ہوگا اور تجارت کے فروغ کے لیے ٹیرف سمیت دیگر رکاوٹیں ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ٹیکس وصولی میں اضافے کے لیے ٹیکس نیٹ بڑھانا ہوگا اور زرعی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضرورت ہے، پاکستان کے ٹیکس نظام میں ایسی خرابیاں ہیں جو ٹیکس چوری کی وجہ بنتی ہیں۔
عالمی بینک کے مطابق علاقائی روابط کے فروغ سے سنہ 2047 تک معیشت میں 30 فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے۔