تازہ ترین

عمران خان نے عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب روپے ہر جانے کا نوٹس بھجوادیا

اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان...

راولپنڈی میں ڈکیتی کے دوران سیشن جج قتل

راولپنڈی: تھانہ روات کے علاقے فیز 8 میں گھر...

عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش ناکام رہے گی، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا...

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان...

دوران حمل نشہ کرنے والی خواتین کے بچے بدترین مسائل کا شکار

واشنگٹن: کیا آپ جانتے ہیں امریکا میں 23 ملین افراد منشیات کے عادی ہیں اور الکوحل یا دوسری منشیات استعمال کرتے ہیں۔

یہ صورتحال اس وقت اور بھی خراب ہوجاتی ہے جب خواتین دوران حمل بھی منشیات کا استعمال جاری رکھتی ہیں نتیجتاً ان کے پیدا ہونے والے بچے پیدائشی طور پر منشیات کے عادی ہوتے ہیں اور بچپن ہی سے بے شمار سنگین طبی مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق امریکا میں ہر سال 1 لاکھ 30 ہزار بچے ایسے پیدا ہوتے ہیں جو منشیات کے مضر اثرات کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ وہ بچے ہوتے ہیں جن کی مائیں دوران حمل منشیات کا استعمال کرتی ہیں۔

ماہرین ایسے بچوں کو پیدائشی شکار بچوں کا نام دیتے ہیں۔

ان بچوں کو صحت کے سنگین مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ یہ بچے غیر فطری طور پر کانپنا شروع ہوجاتے ہیں جبکہ انہیں شدید پیٹ میں درد اور ڈائریا بھی ہوتا ہے۔ ان بچوں کے رونے کی آواز بھی دیگر بچوں کی نسبت بلند ہوتی ہے اور اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ یہ شدید تکلیف میں ہوتے ہیں۔

کمزور بچے ان بیماریوں سے نبرد آزما نہیں ہو پاتے اور موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ امریکا میں 2010 سے اب تک 110 نومولود بچے منشیات کا شکار ہونے کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔

منشیات کی عادی خواتین کا دوران حمل بحالی مراکز میں علاج بھی کیا جاتا ہے لیکن ان خواتین کی بڑی تعداد ان مراکز میں جانے سے انکار کردیتی ہے۔ وہ اپنی منشیات کی لت پر قائم رہنا چاہتی ہیں۔

امریکی صدر بارک اوباما نے بھی اسے سنگین بحران قرار دیتے ہوئے اس کے حل کے لیے اقدمات کرنے پر زور دیا۔

Comments