وادئ کاغان: مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ناران کاغان کے کچھ ہوٹل جزوی بندش کے بعد کھول دیے گئے ہیں، سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ناران کاغان کی انتظامیہ نے کچھ ہوٹلز کی بندش کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ہوٹل اسٹاف میں کرونا کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس پر انھیں بند کر دیا گیا تھا، تاہم اب ان ہوٹلوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے بعد کھول دیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے بتایا کہ ناران کاغان کے ہوٹلوں میں احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا گیا ہے، 5 ایسے ہوٹل ہیں جن میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا رہا ہے۔
معاون خصوصی اطلاعات خیبر پختون خوا کامران بنگش نے بھی اس سلسلے میں بیان جاری کیا ہے کہ سیاحتی مقامات پر کسی بھی قسم کی پابندی زیر غور نہیں، کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور انتظامیہ نے ہوٹلز انتظامیہ کے نمونے لیے تھے، 7 ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے اس لیے ان پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 تاریخ کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے ناران میں درجنوں ہوٹلز کو سیل کر دیا تھا، اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ کی جانب سے ناران میں موجود سیاحوں کو انخلا کے لیے اگلے دن دوپہر 12 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا اور سیاحوں کے خلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا تھا۔
اے سی بالاکوٹ نے ہدایت جاری کی تھی کہ جب تک پابندی ہے عوام سیاحتی علاقوں کا رخ نہ کریں۔ اس کارروائی کے بعد ناران میں ہوٹل ایسوسی ایشن اور شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔
اگلے دن ڈپٹی کمشنر نے بیان جاری کیا کہ سیاحتی مقامات حکومتی ہدایت پر بند کیے گئے ہیں، اس لیے سیاح شوگراں کاغان اور ناران جانے سے گریز کریں۔