امریکا میں لے پالک بیٹے نے والدین کو قتل کر کے ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی تاہم جلد ہی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔
امریکی ریاست جارجیا میں 18 سالہ لڑکے نے اپنے لے پالک والدین کو قتل کردیا، بعد ازاں خود ہی پولیس کو فون کر کے واقعے کی اطلاع دی۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف اور غم کی فضا ہے۔
پولیس کے مطابق لڑکے نے پولیس کو فون کیا اور کہا کہ اس کے والدین اس دنیا سے جا چکے ہیں۔
پولیس نے شک کی بنا پر لڑکے کو حراست میں لیا تو اس نے اقرار کرلیا کہ اپنے والدین کو اس نے ہی قتل کیا۔
لڑکے کا کہنا تھا کہ اس کے لے پالک والدین نے ایک پارٹی میں مہمانوں کے درمیان اسے گود لینے کے حوالے سے ایسے الفاظ کہے جس سے اسے سخت شرمندگی اور تکلیف محسوس ہوئی۔
اس واقعے کی گرہ لڑکے کے دل میں بیٹھ گئی اور چند دن بعد اس نے غصے میں فائرنگ کر کے والدین کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
قتل کرنے کے بعد اس نے واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی، اس نے گھر کا سیکیورٹی سسٹم ناکارہ کردیا اور اپنی لے پالک ماں کے کچھ زیورات بھی چھپا دیے۔
اس کے بعد وہ گھر سے نکلا، آلہ قتل ایک دریا میں بہا دیا اور واپس آ کر پولیس کو کال کی۔ بعد ازاں پولیس کو جلد ہی حقیقت کا علم ہوگیا اور اس نے لڑکے کو حراست میں لے لیا۔
پڑوسیوں کے مطابق مقتولین نہایت اچھی عادات کے حامل تھے، البتہ لڑکے کارل کے بارے میں وہ زیادہ نہیں جانتے تھے، وہ زیادہ تر اپنی سرگرمیوں میں مصروف رہتا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو جلد ہی عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔