ہفتہ, اکتوبر 5, 2024
اشتہار

ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی تردید کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمانخیل نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی تردی کر دی۔

ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے پشاور ہائیکورٹ کے باہر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ علی امین گنڈاپور کو گرفتار نہیں کیا گیا، ہمارا ان سے رابطہ نہیں ہو رہا۔

شاہ فیصل اتمانخیل نے کہا کہ حفاظتی ضمانت کی کاپیاں تمام ہائیکورٹ کو بھیج دی گئی ہیں، حفاظتی ضمانت آرٹیکل 199 کے تحت دی جاتی ہے، وفاق یا صوبائی حکومت گرفتاری کرتی ہے تو توہین عدالت درخواست دے سکتے ہیں۔

- Advertisement -

ادھر، پی ٹی آئی کے وکلا ونگ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

علی امین گنڈاپور کے وکیل عالم خان ادینزئی ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کر رہے ہیں، ان کو پشاور ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت دی ہے۔

عالم خان ادینزئی ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کیا گیا تو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوگی۔

قبل ازیں، وزیر اعلیٰ کے پی کے بھائی نے دعویٰ کیا کہ علی امین گنڈاپور کو حراست میں لے لیا گیا۔ عمر ایوب کا بھی کہنا تھا کہ ان کو خیبر پختونخوا ہاؤس سے حراست میں لے لیا گیا جبکہ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پولیس نے خیبر پختونخوا ہاؤس کو سیل کر دیا اور وزیر اعلیٰ سے رابطہ نہیں ہو رہا۔

دوسری جانب حکومتی ذرائع نے ان کی گرفتاری کی تردید کر دی مگر اس سے قبل یہ بتایا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے خلاف ریاست پر حملہ آور ہونے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر کارروائی کی جا رہی ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر قانونی اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں عدم پیشی پر علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ عدالت نے کہا تھا کہ متعدد مرتبہ عدالتی طلبی کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی پیش نہ ہوئے، ان کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر عدالت پیش کیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں