اسلام آباد : ایمنڈ نے مطیع اللہ جان پر الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا صحافیوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے اور غیر قانونی حراست میں لینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے مطیع اللہ جان کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کردیا۔
ایمنڈ نے صحافی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔
ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ نیوز نے کہا کہ یہ الزامات صحافیوں کے خلاف ایک نیا طریقہ واردات ہیں، جوپس پردہ مقاصد کی عکاسی کرتے ہیں، ایسے واقعات پاکستان میں آزادی اظہارِ رائے کی خراب صورتحال ظاہر کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں : پی ایف یو جےکا صحافی مطیع اللہ جان کو رہا کرنے کا مطالبہ
ایمنڈ نے مطالبہ ہے صحافیوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے، دباؤ ڈالنے اور غیر قانونی حراست میں لینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور حکومت ایسے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔
اس سے قبل پی ایف یو جے نے بیان میں کہا تھا کہ صحافی مطیع اللہ کو رہا نہ گیا توملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا، ان کا اغوا اس وقت ہواجب وہ پی ٹی آئی احتجاج کی کوریج کررہے تھے۔
پی ایف یوجے واقعے کی فوری اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مقیم سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر (ایکس) اکائونٹ پر ان کے بیٹے کی جانب سے شیئر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ’میرے والد کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) سے نا معلوم مسلح افراد نے اغوا کرلیا ہے۔
بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے صحافی کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے آگاہ کیا تھا کہ مطیع اللہ جان کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔