واشنگٹن : گذشتہ سال افغانستان میں امریکی فضائی سے اسپتال تباہ ہوگیا تھا، پینٹاگون کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی فضائی حملے کو جنگی جرم نہیں کہا جاسکتا.
تفصیلات کے مطابق امریکی فوج کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2015 میں افغانستان میں اسپتال پرہونے والا امریکی فضائی حملہ ، انسانی غلطی اور تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہوا تھا.
3 اکتوبر 2015 کو افغانستان میں اسپتال میں ہونے والے حملےمیں 42 افراد جاں بحق اور 37 افراد زخمی ہوئے تھے.
پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی اہلکار یا افسر کو اس بات کا علم نہیں تھا ک وہ ایک اسپتال کو نشانہ بنا رہے ہیں.
بین الاقوامی فلاحی میڈیکل ادارہ ایم ایس ایف کی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی افواج کی جانب سے لیا جانے والا ایکشن نامناسب ہے، اس فضائی حملے میں امریکی فوج کے 16 اہلکار ملوث تھے، جن کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی، ان کا کہنا تھا امریکی افواج کو ایسے آبادی والے علاقوں میں جنگی قوانین کا خیال رکھنا چاہیے.
رپورٹ کے مطابق 57 لاکھ ڈالر رقم مقررکی گئی ہے، جس کو فلاحی ادارے کی تعمیر کے لئے دیا جائے گا، جبکہ حملے میں زخمی ہونے والوں کو 3000 ڈالر اور مرنے والوں کے لئے 6000 ڈالر کی رقم دی جائے گی.
حملے کے متاثرین کی جانب سے امریکہ کے اس ردعمل پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے .
واضح رہے کہ اوباما انتظامیہ نے 5500 فوجی اہلکار کو افغانستان میں تعینات کیا ہوا ہے تا کہ افغانستان میں ہونے والی دہشتگردی سے نپٹا جاسکے.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنرل کیمپ بیل کی جانب سے حملے میں لاپروائی برٹنے پر 12 اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی گئی تھی.
رپورٹ کے مطابق حملے میں لا پروائی دکھانے والے اہلکاروں کی معطلی سمیت ان کے تبادلے بھی کئے گئے تھے.