اسلام آباد: منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملک افغانستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے افغانستان سے آئے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی ترقی کی تیزی سے تکمیل وقت کا اہم تقاضا ہے۔
قبل ازیں افغانستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران دوطرفہ امور، سیکورٹی صورت حال اور بارڈر مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں پاکستان میں تعینات افغان سفیرعمر زخیلوال بھی موجود تھے۔
افغان وفد میں مشیر سلامتی امور، افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے چیف، افغان فوج کے سربراہ اور وزیرداخلہ بھی شامل تھے، وفد کی قیادت مشیر سلامتی امور حنیف اتمر نے کی۔ حنیف اتمر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔
اعلیٰ سطحی افغان وفد نے منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے لیے آنے والے وفد کی قیادت افغان صدر اشرف غنی کے مشیر انفرا اسٹرکچر و ٹیکنالوجی نے کی۔
سرتاج عزیز کے ساتھ ملاقات کے دوران پاک افغان دو طرفہ معاشی تعاون، باہمی تجارت، توانائی اور باہمی روابط بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔
افغانستان: عسکریت پسندوں نے دھمکی دے کر درجنوں اسکول بند کرادیے
سرتاج عزیز نے کہا کہ افغان عوام نے نامساعد حالات اور غیر معمولی مشکلات کا سامنا کیا، علاقائی اور باہمی روابط کا فروغ ترقی کی ضمانت فراہم کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ زمینی اور ریل راستوں کی تعمیر نہایت اہم ہے۔
واضح رہے کہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تناؤ عروج پر ہے، جسے کم کرنے کے لیے پاک افغان سیکورٹی حکام ملاقات کر رہے ہیں، گزشتہ روز افغان صدارتی آفس سے یہ بیان جاری ہوا تھا کہ افغان وفد کو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے دورے کی دعوت ملی تھی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔