اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ افغان وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فون کیا اور مختلف امور سمیت جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کی سیکیورٹی سے متعلق معاملات پر گفتگو کی۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فون کیا۔
Afghan FM Rabbani called FM Qureishi. FM reiterated Pakistan’s commitment towards peace and stability in Afghanistan. Both sides agreed on continued cooperation under APAPPS and to resolve security issues concerning Pakistan Consulate in Jalalabad pic.twitter.com/PEMhIRHTva
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) September 3, 2018
ٹویٹ کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے پر امن افغانستان کے لیے پاکستان کا عزم دہرایا جبکہ رابطے میں سیکیورٹی مسائل کے حل اور افغانستان پاکستان امن میکینزم کے تحت تعاون پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لیے خواہشمند اور کوشاں ہے۔
دوران گفتگو افغان شہر جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کی سیکیورٹی سے متعلق تعاون پر بھی اتفاق کیا گیا۔ افغان وزیر خارجہ نے پاکستانی قونصل خانے کو 28 اگست سے پہلے والی سیکیورٹی دینے کی یقین دہانی کروائی۔
دونوں رہنماؤں نے ہر مسئلہ ’افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سولڈرٹی ۔ اے پی اے پی پی ایس‘ فورم پر حل کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے شاہ محمود قریشی کو افغانستان کے دورے کی دعوت بھی دی جو شاہ محمود قریشی نے قبول کرلی۔
خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے نے سیکیورٹی انتظامات میں مداخلت پر جلال آباد کا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کردیا تھا۔
پاکستانی سفارتخانے کے مطابق صوبہ ننگرہار کے گورنر حیات اللہ حیات جلال آباد کے قونصل خانے کے سیکیورٹی سمیت مختلف امور میں بے جا مداخلت کر رہے تھے جو افسوس ناک اور 1963 کے ویانا کنونشن کی مکمل خلاف ورزی ہے۔