کابل: افغان طالبان نے امریکا سے متعلق پالیسی کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر افغان عوام کے منجمد اثاثے بحال نہ کیے گئے تو پالیسی پر نظر ثانی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق امارت اسلامی کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کے منجمد اثاثے بحال نہ کیے گئے تو امریکا سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کریں گے۔
انھوں نے کہا نائن الیون حملوں سے افغانستان کا کوئی تعلق نہیں تھا، امریکی کارروائیاں اشتعال انگیز ہیں، امریکا معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اور افغانستان کے اثاثوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔
نائب ترجمان نے مطالبہ کیا کہ امریکا افغانستان کے اثاثے نائن الیون کے متاثرین میں تقسیم کرنے کا فیصلہ فوری واپس لے اور افغانستان کی دولت غیر مشروط طور پر واپس کرے۔
واضح رہے کہ چند دن قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان کے امریکا میں منجمد اثاثوں میں سے نصف نائن الیون حملوں کے متاثرین کو دینے کا اعلان کیا تھا، اس حوالے سے انھوں نے ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط بھی کیے ہیں۔
حکم نامے کے مطابق امریکا میں افغانستان کے منجمد 7 بلین ڈالرز میں سے نصف افغانستان میں انسانی ہمدردی کے کاموں کے لیے خرچ کی جائے گی، جب کہ باقی رقم ٹوئن ٹاورز پر حملوں میں متاثر ہونے والوں میں تقسیم کی جائے گی۔