تازہ ترین

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

حکومت کل سے پٹرول مزید کتنا مہنگا کرنے جارہی ہے؟ عوام کے لئے بڑی خبر

راولپنڈی : پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان...

افغانستان کا خواتین عملے پر مشتمل ٹی وی چینل

کابل: افغانستان میں خواتین عملے کی بڑی تعداد پر مشتمل نیا ٹی وی چینل آئندہ ہفتے لانچ کیا جا رہا ہے جو افغانستان میں معاشرتی تبدیلی کا مثبت اشارہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں نیا ٹی وی چینل کھولا جارہا ہے جس کا زیادہ تر عملہ خواتین پر مشتمل ہے۔

زن (خواتین) ٹی وی افغان معاشرے کی روایتی سوچ کے برعکس صرف خواتین کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

یہاں آنے والی خواتین زیادہ تر طالبات ہیں جو مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں۔

چینل کے مارننگ شو کی میزبانی کرنے والی 22 سالہ اینکر شمائلہ رسول نے بتایا کہ جب اس نے میڈیا انڈسٹری جوائن کرنے کا فیصلہ کیا تھا تو اس کے خاندان اور تمام افراد نے اس کی مخالفت کی۔

حتیٰ کہ شمائلہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں تاہم وہ اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹی۔

کامیابی کا یقین نہیں

چینل کے بانی صفی کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ چینل ان افغان خواتین کے لیے کھولا ہے جو میڈیا میں کام کرنا چاہتی ہیں، تاہم ان کے پاس مواقعوں کی کمی ہے اور وہ خاندان اور معاشرے کے جبر کا شکار ہیں۔

وہ تذبذب کا شکار ہیں کہ آیا ان کا یہ پروجیکٹ کامیاب ہوسکے گا یا نہیں، تاہم انہیں یقین ہے کہ انہیں ان کی نیک نیتی اور خلوص کا صلہ ضرور ملے گا۔

کابل میں بہت جلد فعال کیے جانے والے کم بجٹ کے اس پروجیکٹ میں اب تک 54 خواتین کو نوکری دی گئی ہے۔

کیمرہ، ایڈیٹنگ اور گرافکس ورک کے لیے 16 مرد حضرات چینل کا حصہ ہیں تاہم تکنیکی تربیت کے بعد ان پوسٹس پر بھی جلد ہی خواتین ملازمین دکھائی دیں گی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -