کابل: داعش کے تباہ کن خود کش حملے میں تباہ ہونے والا بچوں کا افغان ریسلنگ کلب دوبارہ کھل گیا ہے جس سے ریسلنگ کلب کے مضبوط عزم کا اظہار ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل داعش نے میوند ریسلنگ کلب پر تباہ کن خود کش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں کلب میں 20 افراد جاں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
بچوں کو ریسلنگ کی تربیت دینے والے افغان کوچ کا کہنا ہے کہ حملے میں ان کا دایاں بازو بھی ضایع ہوا۔
ریسلنگ کوچ کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 30 سال سے کلب میں بچوں کو تربیت دے رہے ہیں، دہشت گردانہ حملے ان کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔
خود کش دھماکے میں میوند ریسلنگ کلب کی ایک دیوار تباہ ہو گئی تھی، جسے پھر سے تعمیر کر لیا گیا ہے، دھماکے میں ریسلر بچے بھی زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا طالبان مذاکرات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں: افغان میڈیا
کوچ نے بتایا کہ ریسلنگ کلب میں آٹھ سے بارہ سال کے بچوں کو صبح کے وقت ٹریننگ دی جاتی ہے جب کہ شام میں 12 سال سے بڑی عمر کے لوگوں کو تربیت دی جاتی ہے۔
کوچ کا کہنا تھا کہ ریسلنگ کلب کا ہال خون اور گوشت سے بھر گیا تھا، لیکن آج اسے پھر سے بچوں سے بھرا دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔