کابل: افغان صوبہ ننگرہار ایک بار پھر خود کش دھماکے سے گونج اٹھا، جنازے میں خود کش حملے کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک اور 55 سے زائد افراد شدید زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ننگرہار حکومت کے ترجمان آیت اللہ خوگانی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
افغانستان میں ایک ہی دن دہشت گردانہ حملے کے دو واقعات پیش آئے۔ دوسری جانب کابل کے مغرب میں سرکاری میٹرنٹی ہوم پر دہشتگردوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 5 افراد ہلاک ہوئے۔
Footage: Dozens of people been killed or wounded from a blast at a #funeral ceremony this morning are being transferred to the provincial hospital in #Nangarhar province. pic.twitter.com/Bdtf59qDQ2
— TOLOnews (@TOLOnews) May 12, 2020
حکام کا کہنا ہے کہ 3دہشت گردوں نے اسپتال پرحملہ کیا جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں شدت پسند مارے گئے، سیکورٹی فورسز نے اسپتال کو کلیئر کردیا۔
میٹرنٹی ہوم سے 80 بچوں اور خواتیں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے۔
Footage on social media shows security forces rescuing a newborn baby from #hospital under attack in the west of #Kabul. pic.twitter.com/UR4RTWB0U5
— TOLOnews (@TOLOnews) May 12, 2020
غیرملکی میڈیا کے مطابق حملے کی ذمے داری تاحال کسی شدت پسند گروہ نے قبول نہیں کی البتہ یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ حملہ طالبان کی جانب سے ہوسکتا ہے کیوں کہ اس سے قبل بھی متعدد ایسے حملے کیے جاچکے ہیں۔