اتوار, جون 30, 2024
اشتہار

افغانستان کی سیمی فائنل میں شرمناک بیٹنگ! افغان کوچ نے کسے ذمے دار قرار دیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

جنوبی افریقہ کے خلاف افغان بیٹرز کی شرمناک بیٹنگ پرفارمنس کو چھپانے کے لیے افغان بیٹنگ کوچ نے سارا ملبہ پچ پر ڈال دیا۔

میچ کے بعد پریس کانفرنس میں افغان کوچ جوناتھن ٹروٹ کا کہنا تھا کہ میں خود کو کسی پریشانی میں نہیں ڈالنا چاہتا اور میں تلخ بھی نہیں ہونا چاہتا لیکن سادہ سی بات ہے کہ یہ وہ پچ نہیں تھی جس پر آپ میچ، وہ بھی ورلڈکپ کا سیمی فائنل کھیلنا چاہتے ہیں۔

انگلینڈ کے سابق بلے باز نے کہا کہ پچ نے بیٹنگ کو مکمل طور پر مشکل بنادیا، میں یہ نہیں کہہ رہا کہ یہ پچ مکمل طور پر فلیٹ ہوتی یا بغیر اسپن اور بغیر کسی سوئنگ کے ہوتی مگر یہ ایک منصفانہ مقابلہ ہونا چاہیے تھا۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی پچ پر بلے بازوں کو آگے پیر نکال کر کھیلتے ہوئے پریشانی نہیں ہونی چاہیے، بیٹر کو اپنے پاؤں کی نقل و حرکت پر اعتماد ہونا چاہیے تاہم پچ بیٹنگ کے لیے مشکل تھی۔

خیال رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا پہلے سیمی فائنل تاریخ کا مختصر ترین سیمی فائنل ثابت ہوا تھا، جس میں جنوبی افریقا نے 9 وکٹوں سے یکطرفہ مقابلے کے بعد افغانستان کو شکست دی تھی۔

افغانستان کی بیٹنگ لائن جنوبی افریقی بولرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی تھی اور جیت کیلئے صرف 57 رنز کا ہدف دیا۔ جنوبی افریقا نے مطلوبہ ہدف 1 وکٹ کے نقصان پر 8.4 اوورز میں با آسانی حاصل کرلیا۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ منفی ریکارڈ اپنے نام کرتے ہوئے افغانستان کی پوری ٹیم پروٹیز کے سامنے صرف 71 گیندوں پر 56 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ میں اس سے قبل بھی مختصر اننگ کے منفی ریکارڈ کئی ٹیمیں بنا چکی ہیں تاہم سیمی فائنل میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔

اس سے قبل 2014 کے ورلڈ کپ کے راؤنڈ میچ میں سری لنکا ٹیم کے خلاف نیدر لینڈ کی ٹیم صرف 63 گیندیں ہی کھیل پائی تھی۔

2021 کے میگا ایونٹ میں اسکاٹ لینڈ کی پوری ٹیم افغانستان کے خلاف 62 گیندیں کھیل کر ڈھیر ہوگئی تھی جب کہ اسی میگا ایونٹ میں نیدر لینڈ ایک بار پھر سری لنکا کے خلاف صرف 60 گیندوں کی مہمان ثابت ہوئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں