اتوار, فروری 23, 2025
اشتہار

افغانستان کے کون سے علاقوں میں دہشت گرد پنپ رہے ہیں؟ مارکو روبیو نے انٹرویو میں بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: کیا افغانستان میں ایسے علاقے موجود ہیں جہاں دہشت گرد گروپ پنپ رہے ہیں؟ مارکو روبیو نے انٹرویو میں اس حوالے سے کئی انکشافات کیے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ایسے علاقے موجود ہیں، جہاں حکومت کا کنٹرول نہیں ہے اور وہاں دہشت گرد گروپوں کے پنپنے کے مواقع موجود ہیں۔

سابق صحافی کیتھرین ہیریج کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک انٹرویو کے دوران مارکو روبیو نے کہا کہ آج اور 10 سال پہلے کے درمیان فرق یہ ہے کہ اب اس زمین پر امریکی موجود نہیں ہیں، جو انھیں ہدف بنائیں اور ان کا پیچھا کریں۔

مارکو روبیو نے کہا کہ القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ کے کچھ معاملات میں طالبان امریکا سے تعاون کرتے ہیں، جب کہ دیگر معاملات میں نہیں کرتے۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ اسلامک اسٹیٹ خراسان وسطی ایشیائی ریاستوں سے اپنے لیے بھرتیاں کر رہی ہے۔

امریکی امداد کی معطلی کے بعد افغانستان معاشی بحران کا شکار

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ طالبان نے ملک میں ایک ایسا ماحول قائم کر رکھا ہے جو دہشت گرد گروپوں کو اپنے ٹھکانے اور تربیتی کیمپ بنانے میں معاونت فراہم کرتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی امداد کی معطلی سے افغانستان معاشی بحران کا شکار ہو گیا ہے اور اس کی اقتصادی ترقی میں 7 فی صد تک کمی متوقع ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان دنیا کے ان 8 ممالک میں سے ایک ہے جس کی معیشت کا بڑا حصہ امریکی امداد پر منحصر ہے۔ 2021 میں افغان زر مبادلہ کے ذخائر 9.4 بلین ڈالر تھے، جنھیں طالبان کے قبضے کے بعد عالمی اداروں نے منجمد کر دیا تھا۔

سینٹر فار گلوبل ڈیولپمنٹ کے مطابق افغانستان کی 35 فی صد غیر ملکی امداد یو ایس ایڈ (USAID) کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے، طالبان کے قبضے کے بعد گزشتہ تین سالوں میں امریکا نے افغانستان کو 3 ارب ڈالر سے زائد مالی امداد فراہم کی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں