تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

برطانیہ کا مزید فوجی افغانستان بھیجنے کا اعلان

لندن/برسلز: برطانوی وزیر اعظم نے 440 نان کمبیٹ فوجیوں کو افغانستان بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں فوج کی تعیناتی کا مقصد افغان شہریوں کی سلامتی اور ملکی استحکام ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک بیلجیم میں دو روزہ نیٹو سمٹ کے اجلاس کا آغاز سے ہوگیا ہے، جس میں وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی افواج کے 440 نان کمبیٹ فوجی اہلکاروں کو افغانستان بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے 440 فوجی بھیجنے کے بعد افغانستان میں نیٹو مشن کے لیے برطانوی فوجیوں کل تعداد 1 ہزار 30 فوجی ہوجائے گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ تھریسا مے کی جانب سے برطانوی افواج کی فوٹ رجمنت کے ولیش گارڈز کے آدھے اہلکاروں کو رواں برس اگست میں افغانستان بھیجا جائے گا جبکہ باقی اہلکاروں کو فروری 2019 میں روانہ کیا جائے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ ’افغانستان میں فوج تعینات کرنے کا مقصد افغان شہریوں کی سیکیورٹی و ملکی سلامتی اور استحکام میں مدد کرنا ہے‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان کے عروج کے وقت نیٹو کے 50 رکن ممالک کے 1 لاکھ 30 ہزار فوجی افغانستان میں تعینات تھے، جن میں ساڑھے 3 ہزار فوجی اہلکار اور صوبہ ہلمند میں 137 فوجی چھاونیاں صرف برطانیہ کے پاس تھیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ تک نیٹو کے 39 رکن ممالک کے 16 ہزار فوجی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں موجود ہیں، جو افغان فورسز کی جنگی تربیت پر کام کررہے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -