بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

افغانستان سے انخلا، جو بائیڈن اور کاملا ہیرس پر تنقید میں شدت آ گئی

اشتہار

حیرت انگیز

افغانستان سے انخلا کے معاملے پر امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب کاملا ہیرس پر تنقید میں شدت آ گئی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کی جانب سے افغانستان سے تباہ کن امریکی انخلا پر تحقیقات کی جا رہی ہیں، اب ایوان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

مائیک جانسن نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بائیڈن ہیرس انتظامیہ افغانستان میں ہمارے فوجیوں کی حفاظت میں ناکام رہی ہے، اور واشنگٹن نے اس ناکام انخلا کی وجہ سے اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیار پیچھے چھوڑ دیے ہیں۔

ٹرمپ اور کاملا ہیرس کا پہلا صدارتی مباحثہ آج ہوگا

انھوں نے بائیڈن انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر واپسی کی بدانتظامی کے بارے میں جھوٹ بول رہی ہے۔

واضح رہے کہ ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین مائیکل میکول نے 2021 میں افغانستان سے انخلا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی افراتفری کے بارے میں کمیٹی کی تحقیقات کے بارے میں رپورٹ شائع کی ہے۔

اس رپورٹ میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کاملا ہیرس پر تمام امریکی افواج کو واپس بلانے کے لیے پردے کے پیچھے بائیڈن کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن گزشتہ برسوں میں متعدد بار پارلیمانی خارجہ امور کی کمیٹی کے سامنے گواہی دینے کے لیے پیش ہو چکے ہیں، اور توقع ہے کہ وہ 19 ستمبر کو ایک اور سماعت میں پیش ہوں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں