کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کی ترقی سے خوف زدہ ہے اس لیے وہ کشمیر کا مسئلہ لے آیا ہے۔
اسمبلی سے خطاب میں جام کمال کا کہنا تھا کہ آج کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کا دن ہے، حکومت اور عوام نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2 لاکھ کشمیری اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کر چکے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے امریکی جمہوریت کو مجبور کیا، ٹرمپ کی پیش کش ہماری بہترین خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔
جام کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ بھی پاکستان کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا
وزیر اعلی نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کش مکش سے متعلق کہا کہ سیاست جذبات سے چل سکتی ہے مگر حکومتیں نہیں، فیصلہ کرتے وقت مستقبل کا نہیں سوچا جاتا جس سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے، حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی میں عوام متاثر ہوتے ہیں۔
انھوں نے ریکوڈک مسئلے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت بتائے گا کہ ریکوڈک کنٹریکٹ کینسل کرنا درست تھا یا نہیں۔
دریں اثنا، صوبائی اسمبلی میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اظہار خیال کے بعد بی این پی کے ثنا بلوچ کھڑے ہوئے، تاہم پینل آف چیئرمین نے ثنا بلوچ کو اظہار خیال سے روک دیا جس پر حکومتی اراکین اور اپوزیشن اراکین کے درمیان شور شرابا ہوا۔
بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔