اپنے لیے جینا تو آسان ہے لیکن دوسروں کے کام آنا بہت بڑی نیکی اور صدقہ جاریہ ہے، کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنی موت کے بعد بھی ان کی خدمت کا سلسلہ جاری ہے۔
ان میں وطن عزیز سے تعلق رکھنے والی خاتون رفعت زرتاج بھی شامل ہیں جنہوں نے قانونی طور پر اپنے اعضاء، جگر اور گردے عطیہ کرکے تین افراد کی زندگیاں بچائیں۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں نگراں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت بہت بڑی تعداد میں لوگوں کو جگر اور گردے کے ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے ان کے پاس ڈونرز نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ رفعت زرتاج نے اپنی موت سے قبل اپنے اہم اعضاء عطیہ کرنے کی وصیت لکھی تھی، جب ہمیں معلوم ہوا کہ انہیں فالج کا حملہ ہوا ہے اور وہ وینٹی لیٹر پر ہیں، وہ ذہنی طور پر وفات پاچکی ہیں تو جس کے بعد ان کے دو گردے اور جگر نکال کر ان کی پیوندکاری کردی گئی۔
نگراں وزیر صحت کے مطابق ان کا جگر پی کے ایل آئی میں عمر خیام نامی مریض میں ٹرانسپلانٹ کیا گیا اور ان کے گردے 28 سالہ احسن جمیل اور 50 سالہ میجر رخسانہ میں کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کیے گئے ہیں۔