اشتہار

گورنر پنجاب کے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کا کہنا ہے کہ گورنر نے اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیکر آئین سے تجاوز کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب کی جانب سے اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ مسترد کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے اے جی پنجاب احمد اویس نے کہا کہ گورنر پنجاب کے ان فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھمکی دی کہ اگر گورنرنے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کیا تو ہم نہیں مانیں گے کیونکہ گورنرکا وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اقدام غیر آئینی ہوگا۔

- Advertisement -

اے جی پنجاب کا کہنا تھا کہ جس کو اعتماد کا ووٹ لینا ہے گورنر نے انہیں تو آرڈر جاری ہی نہیں کیا،گورنر نے اعتماد کے ووٹ کے لیے اسپیکر کو آرڈر دیا ہے۔

احمد اویس کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کا تو اپنا آرڈر ہی غیر آئینی ہے، قانون کے مطابق گورنر کو اعتماد کے ووٹ کےلیے دس دن کا وقت دینا پڑےگا۔

ابھی تھوڑی دیر قبل گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اسپیکر صوبائی اسمبلی سبطین خان کی رولنگ مسترد کرتے ہوئے آرٹیکل 130 کی شق 7 کے تحت حکم نامہ جاری کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر پنجاب نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کی رولنگ مسترد کر دی

گورنر پنجاب کی جانب سے جاری کردہ حکم نامہ میں کہا گیا کہ اسپیکر کی رولنگ اسمبلی کے قاعدہ 209 کی خلاف ورزی ہے، اسپیکر نے پوائنٹ آف آرڈر پر نہیں بلکہ رولنگ اپنے دفتر میں دی، 20 دسمبر کے اسمبلی اجلاس کے دوران کوئی پوائنٹ آف آرڈر نہیں اٹھایا گیا۔

گورنر کے حکم کے بعد جاری اسمبلی اجلاس کو ملتوی کرنا اسپیکر کی ذمہ داری تھی جبکہ اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے اجلاس طلب کرنا بھی اسپیکر کی ذمہ داری تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں