گوجرانوالہ : ترکی بارڈر پرتاوان کے لیے یرغمال چار افراد کو ترکی بھیجنے والے ایجنٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ایجنٹ نے ہوشرباء انکشافات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چاروں افراد کو ترکی میں ہی ایک دوسرے ایجنٹ کو فروخت کردیا ہے جو تاوان کی رقم طلب کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیسے لے کر معصوم لوگوں کو ترکی بھجوانے والے ایجنٹ وسیم بٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے جس نے دوران تفتیش ہولناک انکشافات کرتے ہوئے ایف آئی کو بتایا ہے کہ باغ پورہ کے رہائشی چار افراد فی کس ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض ترکی بھجوایا تھا جہاں کچھ دن اپنے سیف ہاؤس میں رکھ کر وہیں موجود ایک دوسرے ایجنٹ کو فروخت کردیا تھا۔
یہ پڑھیں: ترکی میں اغواء 4 پاکستانیوں پر بہیمانہ تشدد
وسیم بٹ نے مزید بتایا کہ ترکی میں موجود پٹھان ایجنٹ نے ہی چاروں افراد ذیشان، عابد، عرفان اور عدیل کو یرغمال بنالیا ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر ویڈیو پیغام کے ذریعے اہل خانہ سے دس ہزار ڈالر کا تاوان طلب کر رہا ہے۔
واضح رہے میڈیا میں تشدد زدہ یرغمالی زیشان کی ویٍڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ایف آئی حرکت میں آئی تھی اور ڈپٹی ڈائریکٹر خالد انیس نے اپنی ٹیم کے ہمراہ چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے مغوی زیشان کے کزن سہیل اور افضال کو حراست میں لیا اور ان کی نشاندہی پر ایجنٹ وسیم بٹ کے بھائی لقمان بٹ کو گرفتار کر لیا ہے جس نے متاثرین سے رقوم وصولی کا اقرار کر لیا ہے۔
انسپکٹر ایف آئی اے وقار اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ ترکی میں مغویوں پر ہونے والے تشدد کے واقعات میں کارروائی کرتے ہوئے گوجرانوالہ سے تین انسانی اسمگلروں افضال، سہیل اور لقمان بٹ کو گرفتار کرلیا ہے جو گذشتہ 13 سالوں سے سادہ لوح شہریوں کو غیر قانونی طریقے سے بیرون ممالک بھجواتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نوکری کے لیے بیرون ملک جانے والا نوجوان اغوا
انسپکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ وسیم بٹ اس وقت ترکی میں موجود ہے جہاں اس نے اپنا سیف ہاوس بنا رکھاہے اور پاکستان سے آنے والے نوجوانوں کو رقم کی وصولی تک وہیں رکھتا ہے جب کہ وسیم بٹ کا بھائی لقمان بٹ پاکستان میں ترکی جانے والوں کے اہل خانہ سے رقم وصول کرتا ہے۔
رقم موصول ہوتے ہی لقمان بٹ اپنے بھائی وسیم بٹ کو اطلاع کرتا ہے جس کے بعد وسیم بٹ ترکی میں بنے سیف ہاؤس سے لڑکوں کو نکال کر ترکی میں موجود کسی ایجنٹ دوسرے کو ایجنٹ کو فروخت کردیتا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مغویوں کی بازیابی کے لیے ہرممکن کوشش کر ر ہے ہیں اور وزارت داخلہ و خارجہ سے بھی مشاورت جاری ہے جلد ہی نہ صرف یہ کہ مغویوں کو رہا کروالیا جائے گا بلکہ ملزمان بھی قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔