پاکستانی شوبز انڈسٹری کے نامور اداکار آغا علی نے زمانۂ طالب علمی میں استانی سے موبائل فون پر باتیں کرنے کا دلچسپ قصہ سُنا دیا۔
نجی نیوز چینل کے مزاحیہ شو میں گفتگو کرتے ہوئے آغا علی نے بتایا کہ ہمیں انگریزی پڑھانی والی استانی حاملہ ہونے کے سبب تین ماہ کی چھٹیوں پر چلی گئی تھیں۔
آغا علی نے بتایا کہ پرنسپل نے اپنی دوست کی بیٹی کو ہماری قائم مقام استانی مقرر کیا جو 18 سے 19 سال کی تھیں اور لندن سے چھٹیاں گزارنے پاکستان آئیں تھیں، انہوں نے ہماری انگریزی کی کلاس لینا شروع کی اور انہیں کی وجہ سے آج میری انگریزی بہت اچھی ہے۔
اس دوران میزبان نے پوچھا کہ ’تو محبت ہوگئی تھی؟‘ اس پر اداکار نے بتایا کہ وہ محبت نہیں تھی۔۔۔ بس ہو جاتا ہے، ہم دیسی بچے تھے اور وہ انگریزوں جیسی تھیں تو وہ تھوڑا کو دل کو بہا گئیں، میری اُن سے بہت اچھی دوستی ہوگئی تھی، اُس زمانے میں ٹیچر سے فون پر بات کرنا ایسا تھا کہ اگر گھر والوں کو پتا چل جاتا تو وہ مار ڈالتے۔
انہوں نے بتایا کہ میں کلاس میں سب سے اچھا تھا، جب گرمی کی چھٹیوں کے بعد امتحانات ہوئے تو میں نے انگریزی میں سب سے زیادہ نمبرز لیے تھے۔
مزاحیہ شو میں اداکار کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اساتذہ کی عزت کرنی چاہیے کیونکہ وہ والدین کی طرح ہوتے ہیں، استاد طالب علم کا روحانی باپ یا ماں ہوتا ہے۔