کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران عدالت نے تمام ملزمان کے وکلا کو آیندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے آغا سراج درانی کی آمدن کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، اسپیکر کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کیس آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیا۔
وکلا کے نہ ختم ہونے والے دلائل اور کیسز کے التوا کے حوالے سے سماعت کے دوران ججز کی جانب سے اہم ریمارکس سامنے آئے۔
چیف جسٹس نے کہا سلمان اکرم راجہ صاحب آپ دو دن سے دلائل دے رہے ہیں، آج اخبار میں ایک آرٹیکل ہے زیر التوا مقدمات کے حوالے سے، ہم اگر کئی کئی دن وکلا کو سنتے رہے تو 20 سال میں بھی زیر التوا کیسز ختم نہیں ہوں گے، امریکا کی طرح تحریری معروضات پر انحصار کرنا ہوگا۔
جسٹس منصور نے ریمارکس میں کہا امریکا میں وکیل اگر 30 منٹ دلائل دیتا ہے، تو سرخ بتی جل جاتی ہے، چیف جسٹس نے کہا کل اور آج جتنے مقدمات دائر ہوئے، اتنے ہی نمٹانے گئے ہیں، مقدمات نمٹانے کی رفتار کو ڈبل کرنا ہوگا، جو بھی اس حوالے سے تجاویز دیتا ہے، ہم اس کا جائزہ لیتے ہیں۔
قبل ازیں، وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے سراج درانی کی آمدن کا تعین 2007 سے کیا ہے، اور انھوں نے ٹیکس گوشوارے 2007 سے جمع کرانے شروع کیے ہیں، سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ سراج درانی کی زندگی 2007 سے پہلے بھی تھی، وہ 1985 سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور ایک مال دار گھرانے سے ان کا تعلق ہے۔
عدالت نے وکلا کو سننے کے بعد تمام ملزمان کے وکلا کو آیندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیا۔