کراچی: آغا سراج درانی کرپشن کیس کی سماعت ہوئی جس میں نیب کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ میں آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف ایک ارب 4کروڑروپے کرپشن کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سماعت کے دوران نیب کی جانب سے آغا سراج درانی کی بےنامی جائیداد،گاڑیوں سمیت57اثاثوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئیں۔
عدالت نے سماعت کے بعد 26ستمبرکونیب پراسیکیوٹر کو دلائل دینے کے لیے طلب کرلیا ہے ۔اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کرپشن کیس میں جیل میں ہیں۔
سماعت کے دوران آغا سراج درانی کے وکیل نے کہا کہ نیب نےگرفتاری سےپہلےسراج درانی کوکال اپ نوٹس جاری نہیں کیا، جواب میں نیب کا کہنا تھا کہ سراج درانی کونیب نےنوٹس بھیجاتھا،ان کےجواب کی کاپی بھی منسلک ہے۔
وکیل نے کہا کہ ریفرنس میں سراج درانی کی فیملی ممبرزسمیت 28افرادکونامزدکیاگیا ہے ، دلائل کےدوران آغاسراج درانی کےوکیل نے ان کا عہدہ اسپیکرقومی اسمبلی پڑھ دیا جس پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ نے تصحیح کی کہ آغاسراج درانی قومی نہیں اسپیکرصوبائی اسمبلی ہیں۔
خیال رہے آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثوں کےالزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ۔
واضح رہے نیب نےاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکےہوٹل سےحراست میں لیاتھا جبکہ ان کی درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔