اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ٹیکسٹائل، تعمیراتی، ٹرانسپورٹ، توانائی، پیٹرولیم، سائبر سکیورٹی و دیگر مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پا گئے۔
دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شرکت کی۔
تقریب میں سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کیلیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جبکہ ٹیکسٹائل، تعمیراتی، ٹرانسپورٹ، توانائی، پیٹرولیم، سائبر سکیورٹی، مصالحہ جات، سبزیوں کی برآمد میں اضافے میں تعاون کیلیے اتفاق ہوا جبکہ ہنرمند افرادی قوت سے متعلق مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کیا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے معاہدے نئی پیشرفت ہے، سعودی عرب کی 2 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں، سعودی وزیر سرمایہ کاری کی سربراہی میں وفد کا پاکستان کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، وقت کے ساتھ دونوں ملکوں کی شراکت داری مزید مستحکم ہوگی، معاہدوں پر عملدرآمد کیلیے تمام اقدامات یقینی بنائیں گے، سعودی معیشت کی ترقی میں شہزاد خالدبن عبدالعزیز کا اہم کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مستقبل میں اقتصادی روابط اور تعاون مزید بڑھے گا، سرمایہ کاری میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کیلیے پرعزم ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کامیابی سے مکمل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں تعاون ککیلیے سعودی عرب، یو اے ای اور چین کے مشکور ہیں، پرعزم ہیں کہ آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہوگا، حکومتی اقدامات کی بدولت اقتصادی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی 44 ماہ کی کم ترین سطح پر ہے، پالیسی ریٹ میں کمی اور ترسیلات زر میں اضافہ بھی اہم اشاریے ہیں۔