جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

آئی پی پیز کے معاہدے کیسے منسوخ کیے جا سکتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

آئی پی پیز کے معاہدے عوام پر بجلی بن کر گررہے ہیں، جن کا سارا بوجھ عوام کی جیبوں پر پڑا ہے، کیا ان معاہدوں سے چھٹکارا ممکن ہے؟

اس حوالے سے اے آر وائی کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات خرم شہزاد نے گفتگو کرتے ہوئے اس مسئلے کا حل بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے معاملے میں دو تین عوامل ہیں جبکہ صرف ایک مسئلے پر ہی بات کی جارہی ہے، جبکہ دوسری بات یہ ہے کہ بجلی کا مسئلہ نہیں بلکہ بجلی پہنچانے کا ہے۔ اس کیلئے کسی بھی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔

- Advertisement -

جس کی وجہ سے لائن لاسز اور بجلی چوری کا مسئلہ کھڑا ہوجاتا ہے سو میں سے تیس یونٹ ضائع ہوجاتے ہیں اور اس کا اثر ایک عام آدمی کے بل پر بھی پڑتا ہے۔ جہاں تک کیپسٹی پیمنٹ کی بات ہے اس کے معاہدے پالیسی سازوں اور حکومتوں نے بنائے۔

IPP

خرم شہزاد نے کہا کہ بجلی کے بل بڑھنے کی وجوہات میں لائن لاسز کے علاوہ گردشی قرضوں کا بھی حصہ ہے اس کے علاوہ دیگر ٹیکسز بھی بجلی کے بلوں میں اضافے کی وجہ ہیں۔

آئی پی پیز کے معاہدوں میں ترمیم یا اسے منسوخ کیے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاہدے میں شرائط و ضوابط کی وضاحت کی جاتی ہے کہ اس میں ایسی شق ہوتی ہے جب کوئی ایسا مسئلہ یا مشکل آئے گا تو مسئلہ کو حل کیا جاسکتا ہے۔

 

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں