منگل, فروری 18, 2025
اشتہار

’’بل پراعتراض لگائے بغیر واپس بھیجنا صدر کی غیرذمہ داری ہے‘‘

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : پلڈاٹ کے صدر احمد بلال محبوب نے کہا ہے کہ بہت غیرذمہ داری کی بات ہے کہ صدر بل بغیر اعتراض لگائے واپس بھیج دیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹیو ڈویلپمنٹ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) کے صدر احمد بلال محبوب نے کہا کہ صدر مملکت کو بل اعتراض لگا کر واپس بھیجنا چاہیے تھا اگر اعتراض تھا تو اس کا ریکارڈ بھی ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ زبانی بل واپس کیسے جاسکتا تھا، ان دونوں بلوں پر یہی الفاظ لکھے ہیں کہ صدر نے منظوری تو نہیں دی لیکن دس دن گزر چکے ہیں تو یہ صدر کی منظوری ہی سمجھی جائے گی۔

احمد بلال محبوب نے کہا کہ آئین صدر کو دوآپشن دیتا ہے یا وہ بل منظور کریں یا اعتراض لگا کر واپس کریں ،خالی بل بھیجنے کا کوئی مطلب نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کے ٹوئٹ سے مذاق کی صورتحال نظر آئی اس سے مجھے تشویش اور فکر ہوئی کیونکہ دنیا کے سامنے پیغام گیا کہ ہماری ریاست غیرذمہ دار ہے، یہ بلز اب قوانین بن چکے ہیں ان کا نوٹیفکیشن بھی موجود ہے،

سربراہ پلڈاٹ نے کہا کہ صدر مملکت نے لکھا کہ ان بلوں سے اتفاق نہیں کرتا، اگر صدر بلوں سے اتفاق نہیں کرتے تو اعتراضات کے ساتھ واپس بھیجتے، اسمبلی اور سینیٹ سے بل پاس ہونے کے بعد صدر کو بھجوایا جاتا ہے، بل وزیراعظم کے سیکریٹریٹ سے ہوتا ہوا ایوان صدر جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان صدر کے اسٹاف کی تعداد وزیراعظم آفس سے زیادہ ہے، صدر مملکت کے لیگل مشیر سپریم کورٹ کے سابق جج تھے، ماہرین قانون نے کہا کہ منظوری نہیں دی گئی تو ضروری نہیں منظوری ہی تصور کیا جائے، صدر کی جانب سے منظوری نہ دینے کا مطلب منظوری نہ دینا بھی ہوسکتا ہے۔

احمد بلال محبوب نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں مشترکہ اجلاس سے بل آئے تو پھر 10دن کی قدغن لگتی ہے، آئین صدر مملکت کو منظوری اور اعتراضات کا اختیار دیتا ہے، آئین میں خالی بل واپس بھیج دینے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں