جمعرات, فروری 27, 2025
اشتہار

پاکستانی صنعتوں کے لیے بجلی کا ٹیرف Rs26 فی کلو واٹ گھنٹہ کیا جائے: احمد چنائے

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستانی معیشت شدید دباؤ کا شکار ہے، اور بلند ترین بجلی کے نرخ صنعتوں اور کاروباروں کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہے ہیں۔ کاروباری برادری اور صنعتی شعبے کے نمائندہ مسٹر احمد چنائے نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے ٹیرف کو فوری طور پر Rs26 فی کلو واٹ گھنٹہ تک کم کیا جائے تاکہ ملکی معیشت کو سنبھالا جا سکے اور روزگار کے مواقع محفوظ رہیں۔

بلند بجلی کے نرخ: صنعتوں کے لیے چیلنج

مسٹر چنائے کے مطابق، طویل عرصے سے پاکستانی صنعتیں اور چھوٹے و درمیانے کاروبار (SMEs) بجلی کے بھاری اخراجات برداشت کر رہے ہیں، جس سے ان کی مسابقتی صلاحیت شدید متاثر ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:

"ہر گزرتے دن کے ساتھ بلند بجلی کے نرخ کاروباروں کے لیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ عالمی منڈی میں مسابقت کے قابل رہنے کے لیے توانائی کے اخراجات میں کمی ناگزیر ہے۔”

کم ٹیرف کے ممکنہ فوائد

ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں کمی ملکی معیشت کو کئی طریقوں سے فائدہ پہنچا سکتی ہے، جن میں شامل ہیں:

اقتصادی استحکام – بجلی کے کم اخراجات سے صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوگا، جس سے معیشت کو استحکام ملے گا۔
سرمایہ کاری میں اضافہ – سستی توانائی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں کاروبار کے مواقع فراہم کرے گی۔
سپلائی چین کی مضبوطی – کم ٹیرف سے پیداواری لاگت کم ہوگی، جس سے ملکی اور برآمدی صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔

مسٹر چنوی نے حکومت سے فوری اقدامات کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف صنعتی بقا کا معاملہ نہیں، بلکہ ملکی معیشت کی بحالی اور لاکھوں پاکستانیوں کی روزی روٹی کا سوال بھی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں