احمد سعید ناگی پاکستان کے وہ نام ور اور باکمال مصور تھے جنھیں قائدِ اعظم کو روبرو بٹھا کر ان کا پورٹریٹ بنانے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انھیں خوش لباس، ہنس مکھ، ملن سار اور محبت کرنے والا فن کار کہا جاتا ہے جس نے یکم ستمبر 2006 کو اس دنیا سے ہمیشہ کے لیے ناتا توڑ لیا۔ آج ان کی برسی منائی جارہی ہے۔
کراچی میں وفات پانے والے احمد سعید ناگی لاہور سے معاش کی تلاش میں کراچی آبسے تھے۔ وہ 2 فروری 1916 کو امرتسر میں پیدا ہوئے اور امرتسر، لاہور، دہلی کے بعد پیرس میں تعلیم حاصل کی۔
احمد سعید ناگی نے 1944 میں قائداعظم کو روبرو بٹھا کر ان کا پورٹریٹ بنایا تھا۔
پیرس، برطانیہ، امریکا، ایران، بھارت اور پاکستان کے مختلف شہروں میں احمد سعید ناگی کے فن پاروں کی نمائش ہوئی اور ان کے کام کو سراہا گیا۔
ناگی کی بنائی ہوئی پینٹنگز زیارت ریذیڈنسی، گورنر ہائوس کوئٹہ، گورنر ہائوس کراچی، موہٹہ پیلس، قصر ناز، گورنر ہائوس پشاور اور پنجاب اسمبلی بلڈنگ لاہور میں آویزاں ہیں۔ حکومتِ پاکستان نے فنِ مصوری میں ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی عطا کیا تھا۔