لاہور: افغانستان نے انگلینڈ کو گزشتہ روز چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں 8 رنز سے شکست دے کر ایونٹ سے باہر کردیا۔
قومی ٹیم کے سابق اوپنر احمد شہزاد کی جانب سے بھی افغانستان کی ٹیم کی بہترین کارکردگی کو سراہا گیا۔ ایک پروگرام میں میزبان نے سابق بلے باز سے سوال کیا کہ وہ کیا چیز ہے جو پاکستان ٹیم کو افغانستان کی ٹیم سے سیکھنی چاہئے؟
جس پر قومی ٹیم کے سابق اوپنر نے کہا کہ جب 2 یا 3 کھلاڑی آؤٹ ہوجاتے ہیں تو ہمت نہیں ہاری جاتی، انہوں نے کہا کہ جس طرح افغانستان کی طرف سے زادران کھیلا ہے اور 177 اسکور کیا، اس طرح کھیلا جاتا ہے، باقی ایک ٹیم بن کر ایک یونٹ بن کر پرفارم کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق اوپنر احمد شہزاد نے سہ ملکی سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کی شکست پر سلیکشن کمیٹی، کپتان اور کوچ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
نجی چینل کے پروگرام میں ان کے ہمراہ سابق کپتان راشد لطیف بھی موجود تھے، احمد شہزاد نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی، رضوان اور کوچ نے اگر ٹیم بنائی ہے تو یہ انکا سردرد ہونا چاہیے کہ کس طرح رزلٹ دینا ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ اگر میں کوئی ٹیم بناؤں گا یا راشد بھائی کوئی ٹیم بنائیں گے تو یہ ان کے ذہن میں ہوگا کہ یہ کام نہیں ہوگا، یوں کرلیں گے، اگر یہ بھی نہ ہوا تو یوں کرلیں، پلان اے، بی، سی، ڈی۔۔اسی طرح ہم توقع کرتے ہیں کہ سلیکشن کمیٹی، رضوان اور کوچ نے اگر ٹیم بنائی ہے تو یہ انکا سردرد ہونا چاہیے کہ کس طرح رزلٹ دینا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ میری سمجھ سے باہر ہے کیونکہ کراچی میں رات کے اوقات میں پچ زیادہ موثر ثابت ہوتی ہے جبکہ بولرز کو گیند پر گرفت میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
جوز بٹلر نے افغانستان سے شکست کی وجہ بتادی
سابق کرکٹر کا یوٹیوب چینل پر کہنا تھا کہ آپ میچوں میں بہت سی غلطیاں کررہے ہیں، کیچز ڈراپ کررہے ہیں اور بالنگ میں جان لگ نہیں رہی تو میچ کیسے جیتیں گے۔