منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

‘کسی شخص یا جتھے کواجازت نہیں دی جاسکتی کہ قتل کے فتوے جاری کرے’

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ کسی شخص یا جتھےکو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ قتل کے فتوے جاری کرے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے پریس کانفرنس میں کیا کہ چیف جسٹس پاکستان عدلیہ کےسربراہ اور عدلیہ ریاست کابنیادی ستون ہے اور ریاستی ستون کےسربراہ کیخلاف کسی شخص کابرملااعلان آئین سے بغاوت ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ یہ وہ طبقہ ہےجسے2017،18میں سیاسی ایجنڈےکےتحت کھڑاکیاگیاتھا، ہم سب مسلمان ہیں اورعقیدہ ختم نبوتﷺ اس کی بنیادہ ے، کسی ایمان کا فیصلہ انسانوں نےنہیں کرنابلکہ خدانےروزقیامت کرنا ہے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین،قانون اورعدلیہ موجودہے، کسی شخص کایاجتھےکواجازت نہیں دی جاسکتی کہ قتل کےفتوےجاری کرے، ریاست میں سزاورجزاکااختیارصرف عدالت کےپاس ہوتاہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پیغام پاکستان کی صورت میں جیدعلماکافتویٰ موجودہے، دہشت گردی،خودکش حملے اور فتوے بازی کااسلام سےکوئی تعلق نہیں، ایک انسان کوقتل کرناانسانیت کےقتل کی مترادف ہے۔

انھوں نے بتایا کہ یہاں گلی گلی محلےمحلےمذہب کانام استعمال کرکےلوگوں کواشتعال دلایاگیا، سیالکوٹ میں سری لنکاکےشہری کوہلاک کیا گیااس پرقوم کوشرمندگی کاسامناکرناپڑا، ایسےہی ملک کےدیگرحصوں میں ہیجان پیداکرکےاپنی سیاست کیلئےاشتعال دلایاجاتاہے، ہمارا ہمسایہ ملک جہاں مسلمانوں کوزندہ جلایاجاتاہےدنیاان کو چھوڑ کر ہمارا مذاق اڑاتی ہے۔

وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ کسی شخص کو،کسی جتھےیاگروہ کوحق حاصل نہیں کہ کسی کےایمان کافیصلہ کرے، چیف جسٹس کوقتل کی دھمکیاں دینےکی مذمت کرتےہیں، دھمکیاں دینےوالےشخص کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انھوں نے مزید بتایا کہ میرےاوپربھی گولی چلائی گئی،خواجہ آصف پرسیاہی پھینک دی گئی تھی، سیاسی ایجنڈے کیلئے مذہب کااستعمال کر کے ہمیں ٹارگٹ کیاگیاتھا، اب وقت آگیاہےکہ دین اسلام کےرحمت کے چہرےکو دنیا کے سامنےپیش کریں اور سیاست چمکانےکیلئےمذہب کا استعمال کرنےوالوں کی سرکوبی کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام پُرفریب نعروں سےدوررہیں اورلڑانےوالوں سےپرہیزکریں، غزہ کودیکھ لیں وہاں کیاکچھ ہورہا ہے، کسی مسلک کی تفریق نہیں کی جارہی، اس وقت ہم مسلمانوں کواتحادکی ضرورت ہے،انتشارکی نہیں، لیکن بد نصیبی ہےمذہب کانام استعمال کر کے فساد پیداکرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔

انھوں نے سوال کیا کہ کیاکوئی ٹھیکیداربن سکتاہےجودوسروں کےایمان کافیصلہ کرے، اس قسم کےلوگوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کا وقت آگیاہے، لوگوں کےایمان پرفتوےجاری کرنےوالاکسی سےمخلص نہیں، علماآگےبڑھیں اور قوم کی رہنمائی کریں۔

احسن اقبال نے درخواست کی علماآگےبڑھیں اورقوم کی رہنمائی کریں، مذہب کےنام پرانتشارکےبیج بونےوالوں سے نجات حاصل کرنی ہے، قانون موجود ہے کسی جتھے کے پاس کسی کیخلاف فتوےجاری کرنےکاحق نہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مس انفارمیشن آج دنیاکیلئےنمبرایک چیلنج بن چکی ہے، مس انفارمیشن کے ذریعے ممالک میں انتشاراورجنگ کرائی جاسکتی ہے، مس انفارمیشن کےذریعےکسی ملک میں فساد پیدا کیا جاسکتا ہے، اس کے لیے تدارک کیلئےاقدامات کرناہوں گے۔

انھوں نے بتایا کہ دنیابھرمیں ایک جماعت کاسوشل میڈیاگروپ ہمارےاداروں کیخلاف مہم چلاتاہے، ایسےلوگوں کیخلاف نوٹس نہیں لیں گےتویہ اداروں کوکھوکھلاکردیں گے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ فیض آباددھرنےکےوقت ٹی ایل پی اورپی ٹی آئی ہمارےخلاف کھڑےتھے،انہوں نے لوگوں کو اکسا کر ہمارے گھروں پرحملےکرائے،حکومت کوگھربھیجا، منتخب وزیراعظم کونااہل کرکے گھر بھیجا گیا اورسی پیک کوبحران کوطرف دھکیلاگیا۔

انھوں نے بتایا کہ چین نےپھرکہاہےکہ ہم مددکیلئےتیارہیں سی پیک منصوبہ پھرشروع ہونےلگاہے، سی پیک دوبارہ شروع ہونےلگاہےتویہ انتشاری ٹولہ پھرانتشارپرآگیاہے، یہ انتشاری ٹولہ ایک مرتبہ پھرسازشوں میں مصروف ہوگیا ہے، جوبھی ملک میں عدم استحکام پھیلائےگاان کیخلاف زیروٹالرنس ہوگی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں