لاہور: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر وژن پاکستان دیکھا جائے تو 100 دن کا پروگرام اس کا چربہ لگتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دو جماعتوں میں مقابلہ ہے، ایک پریزنٹیشن پارٹی ہے دوسری پرفارمنس پارٹی۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہماری سیاست میں شعبدہ بازی کی کمی نہیں ہے، ایک بہت ہی بڑے شعبدہ باز نے 100 دن کا پروگرام پیش کیا، نقل مارنے کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ پریزنٹیشن سے نہیں پرفارمنس سے الیکشن جیتا جاسکتا ہے، مزید کہا کہ عمران خان ’نیٹو‘ ہے جس کا مطلب ہے ’نو ایکشن ٹاک اونلی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ 100 دن کا نہیں آئندہ 1825 دن کا ہے، قوم دیکھے کہ جو وعدے کیے جا رہے ہیں انہیں کون پوراکرے گا، پشاور میں ایک میٹرو کی تعمیر کے باعث پورا شہر کھنڈر بنا ہوا ہے۔
پاکستان کےعوام کی عدالت میں تین جماعتیں موجود ہیں، ایک دن کراچی، ایک دن پشاوراور ایک دن لاہور میں گزار کر دیکھیں، فرق معلوم ہوجائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم نےگزشتہ پانچ سال میں دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی، پانچ سال کی ترقی کی رفتار کوعالمی ادارے بھی تسلیم کرتے ہیں، ترقی کی اوسط شرح کوتین فی صد سے پانچ فی صد پر لے آئے۔
تحریک انصاف نے پہلے سو روزہ ایجنڈے کا اعلان کردیا
انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، کراچی جیسے شہر میں امن واپس آچکا ہے، بلوچستان میں قومی جھنڈا لہرانا جرم بن چکا تھا آج وہاں لہرا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جب حکومت میں آئیں گے تو پھر پروگرام رکھیں گے، 2013 میں پیش کیا گیا ان کا پروگرام عملی طور پر نظرنہیں آیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔