ظفروال: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دنیا میں کون سا ملک ہے جو اپنی عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو چھوڑ دے؟
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 2018 میں حکومت تبدیلی کا نعرہ لے کر آئی تھی اور پنجاب کو عثمان بزدار دیا لیکن اس وزیر اعلیٰ نے ترقی کے سفر پر پانی پھیر دیا، نیا پاکستان ڈراؤنا خواب تھا اس نے پاکستانی عوام کو بدترین مہنگائی دی۔
احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک کو اس جگہ پہنچا دیا جہاں عام آدمی اپنا بل نہیں دے سکتا، پی ٹی آئی دور میں عام آدمی اپنے بچوں کی فیس دینے کے قابل نہیں رہا، سیاسی جماعتوں نے مل کر اس نالائق لیڈر کو عدم اعتماد کے ووٹ سے نکالا اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اگر عمران خان کی حکومت رہ جاتی تو پاکستان دیوالیہ بھی ہو سکتا تھا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان اور اس کی حکومت کو پاکستان کو معاشی طور پر کھو کھلا کرنے کیلیے بھیجا گیا لیکن سیاسی جماعتوں نے پاکستان کو اس سازش سے بچا کر دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑا کر دیا، وہ شخص کہتا تھا نوجوانوں کو روزگار دوں گا لیکن اس نے نوجوانوں سے روزگار چھین لیا، وہ کہتا تھا کرپشن ختم کروں گا مگر اس کے دور میں ملک میں کرپشن کا نیا بازار گرم ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ہر وہ چیز جو کہتا تھا اس نے اس کے برعکس اس پر عمل کیا، اس نے ملک کی سیاست کو سوشل میڈیا پر ایک فلم کی طرح چلایا، آج اس کی سیاست سوشل میڈیا پر ہنسانے اور رلانے کی رہ گئی ہے، پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا سیاست کا حقیقت کی دنیا سے کوئی تعلق نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت نے پوری دنیا کا دباؤ برداشت کر کے ایٹمی دھماکے کیے تھے، اس ایٹمی طاقت کی بدولت ہم لوگ سلامتی کے ساتھ بیٹھے ہیں، بھارت میں جرات نہیں کہ وہ پاکستان پر گولی بھی چلائے، بھارت کو پتہ ہے کہ وہ پاکستان پر فائر کرے گا تو اس کا گھر بھی نہیں بچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک کو مضبوط کیا اور آئندہ بھی مضبوط کرے گی، ٹی وی پر سنتے ہیں کہ امریکا سے پیغامات آ رہے ہیں کہ اس کو چھوڑ دو، دنیا میں کون سا ایسا ملک ہے اپنی عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو چھوڑ دے، پینٹاگون پر حملہ ہوا تو امریکا نے تعاقب میں افغانستان تک آگیا تھا، امریکا نے اربوں کھربوں کی جنگ لڑی لیکن حملہ کرنے والوں کو معاف نہیں کیا، اگر کوئی برطانیہ کے فوجی اڈوں پر حملہ کرے گا تو کیا برطانیہ اسے معاف کر دے گا؟