پیر, اپریل 14, 2025
اشتہار

امراض قلب کا پتا لگانے والی اے آئی ایپ تیار

اشتہار

حیرت انگیز

14 سالہ بچے نے اہم کارنامہ انجام دیتے ہوئے اے آئی سے چلنے والی ایپ تیار کرلی ہے، جس کے ذریعے ہمیں سیکنڈوں میں امراض قلب کا پتہ چل جائے گا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ نوجوان سدھارتھ ننڈیالا نے اے آئی سے چلنے والی سمارٹ فون ایپ Circadian AI تیار کی ہے جو صرف آواز کی بنیاد پر 7 سیکنڈ میں امراض قلب سے متعلق آگاہی فراہم کردے گی۔

رپورٹس کے مطابق سدھارتھ دنیا کا سب سے کم عمر اے آئی پروفیشنل ہے، جس کے پاس Oracle اور ARM دونوں سے سرٹیفیکیشن ہیں، اس کی تیار کردہ Circadian AI میں مبینہ طور پر جدید الگورتھم کو استعمال کیا گیا ہے، جو اسمارٹ فون کے ذریعے دل کی آوازوں کا تجزیہ کرتی ہے اور فوری تشخیص فراہم کرتی ہے، جس سے قیمتی زندگی بچائی جاسکتی ہے۔

امریکا میں اس جدید ایپ کا 15 ہزار سے زیادہ مریضوں اور بھارت میں 700 مریضوں پر تجربہ کیا گیا ہے، جس کی درستگی 96 فیصد ثابت ہوئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وزی اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے حال ہی میں 14 سالہ نوجوان سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ میں سدھارتھ کی غیرمعمولی صلاحیتوں اور انسانیت کے فائدے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کی لگن سے بہت متاثر ہوں، اس نے اتنی کم عمر میں اہم کارنامہ انجام دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پورے دل سے اس کی صحت کی دیکھ بھال کی ٹیکنالوجی کے لیے اپنے شوق کو آگے بڑھانے کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں اور اسے اس کی تمام کوششوں میں ہمارے مکمل تعاون کا یقین دلاتا ہوں۔

حیدرآباد میں ہونے والے ایک اجلاس میں سدھارتھ نندیالا کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد اس ٹول کو محدود طبی کوریج کے ساتھ کمیونٹیز تک پہنچانا ہے، جہاں تیزی سے تشخیص کا مطلب لوگوں کی زندگیاں بچانا ہے۔

اب آپ آنسوؤں کے ذریعے شوگر لیول جانچ سکیں گے؟ مگر کیسے

14 سالہ بچے کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اپنی اسکول کی تعلیم ٹیکساس میں قائم لالر مڈل اسکول سے مکمل کی اور فی الحال ڈلاس میں ٹیکساس یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس میں بیچلر آف سائنس کررہے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں