تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

اے آئی کی مدد سے تھرڈ ورلڈ کنٹری میں ادویاتی تحقیق میں بہتری آئی، نگراں وزیر صحت

کراچی: نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کہا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے تھرڈ ورلڈ کنٹری میں تحقیقی شعبہ بالخصوص ادویاتی تحقیق میں بہت بہتری اور تیزی آئی ہے، مصنوعی زہانت اے آئی سے بہت کچھ بدل رہا ہے۔

انھوں نے یہ گفتگو گزشتہ روز بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی میں آٹھویں بین الاقوامی مالیکیولر ادویات اور منشیات کی تحقیق کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کی، اس تقریب میں 30 سے زائد ممالک کے طلبہ اور ریسرچرز بھی موجود تھے۔

انھوں نے کہا ادویات کی ریسرچ پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، ہم گیسٹروانٹرولوجی میں انڈو اسکوپی پر بھی کام کر رہے ہیں، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے کے لیے جو کچھ ہو سکا کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ ڈی این اے ہیلتھ سے متعلق اور مالیکیولر میڈیسن سے متعلق بین الاقوامی محققین کا کام قابل تعریف ہے، ہمیں اپنے ریسرچ سینٹرز کو بین الاقوامی طرز پر لانےکے لیے بین الاقوامی محققین کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کہا کہ انھیں تقریب میں شرکت کرکے انتہائی خوشی ہوئی ہے، بین الاقوامی محققین کو پاکستان مدعو کرنا تحقیقی کام میں مثبت کردار ادا کرتا ہے، بین الاقوامی محققین سے مل کر خوشی ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عطا الرحمٰن کی علمی و تحقیقی خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں اور ان کا مجھے سر کہہ کر مخاطب کرنا میرے لیے باعث شرم ہے۔

تقریب سے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی، پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن، نادرہ پنجوانی، عزیز لطیف جمال، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر عصمت سلیم اور ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس پروفیسر فرزانہ شاہین نے بھی خطاب کیا۔

Comments

- Advertisement -