تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

لاڑکانہ کے بعد ٹھٹھہ میں بھی ایڈز کے مریض سامنے آگئے

ٹھٹھہ: صوبہ سندھ کے مختلف شہروں میں ایچ آئی وی ایڈز تیزی سے پھیلنے لگا جسے روکنے میں محکمہ سندھ پوری طرح ناکام ہوگیا، ٹھٹھہ میں بھی ایچ آئی وی کے 5 کیسز سامنے آگئے۔

تفصیلات کے مطابق ایچ آئی وی ایڈز لاڑکانہ اور دیگر شہروں کے بعد ٹھٹھہ پہنچ گیا۔ ایڈز کنٹرول پروگرام کی فوکل پرسن ام فروہ کا کہنا ہے کہ ٹھٹھہ میں ایچ آئی وی کے 5 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

فوکل پرسن کے مطابق مریضوں کو کراچی ریفر کر دیا گیا ہے، مریضوں میں 3 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ غربت کے باعث مریض کراچی جانے سے گریز کر رہے ہیں، ’ہم مریضوں کو کراچی جانے کا کہتے ہیں مگر وہ اسپتال سے چلے جاتے ہیں اور دوبارہ واپس نہیں آتے‘۔

مزید پڑھیں: لاڑکانہ میں 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل

خیال رہے کہ ایڈز کا پھیلاؤ لاڑکانہ سے شروع ہوا تھا، چند روز قبل انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا۔

سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں وزارت قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 393 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بچوں کی تعداد 312 ہوگئی ہے۔

Comments

- Advertisement -