لاہور : پنجاب کے 7 مختلف اضلاع شدید اسموگ کی لپیٹ میں ہیں ، جس کے باعث شہریوں کا سفری مشکلات کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں بھی دشواری ہورہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی، فضا میں زہریلے ذرات کے باعث سانس لینا بھی محال ہو گیا۔
لاہور پاکستان کےآلودہ ترین شہروں میں آج بھی پہلے نمبر پر ہے ، جہاں ائرکوالٹی انڈیکس661 ریکارڈ کیا گیا۔
اس کے علاوہ ملتان، اسلام آباد اور راولپنڈی اسموگ کی لپیٹ میں ہیں، ملتان آج بھی فضائی آلودگی میں سرفہرست ہے اور آلودہ شہروں میں تیسرے نمبر پر ہے، جہاں اے کیوآئی 950 ریکارڈ کیا گیا۔
منگلہ کا 443 ، پنڈی بھٹیاں کا 383، سیالکوٹ کا 655، روجھان کا 625، ہری پور دو سو چھہتر، راولپنڈی کا ائیر کوالٹی انڈیکس 270 اوراسلام آباد کا ائیرکوالٹی انڈیکس 239 تک پہنچ گیا۔
سرگودھا کا ایئرکوالٹی انڈیکس 230 تک پہنچ گیا، جس کے کاروبارزندگی متاثر ہورہی ہے اور بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے تاہم بڑھتی اسموگ کےباوجودضلع بھرمیں تعلیمی ادارے کھلے ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر آف جغرافیہ منور صابرکا کہنا ہے کہ اگر حکومت دس نومبر تک مصنوعی بارش برسادے تو اسموگ کے ساتھ ڈینگی سے بھی چھٹکارا مل سکے گا اور اگر اسموگ سے نمٹنے کیلئجے فوری اقدامات نہ کیے تو آئندہ اٹھارہ ماہ کے دوران لاہور رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔
یاد رہے لاہور میں آج اور کل مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ کرلیا، محکمہ موسمیات کی مانیٹرنگ جاری ہے، حکومت پنجاب نے اسموگ سے نمٹنے کیلئے شاپنگ مالز اورکمرشل پلازوں میں ایئرپیوریفائر لگانے کی ہدایت کردی۔