لاہور : پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ یہ ہمارا نہیں مولانا فضل الرحمان کا جلسہ ہے، بلاول بھٹو واضح کہہ چکے ہیں مذہب کارڈ نہیں استعمال کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ ہمارا یہ بھی اعتراض ہے کہ جلسے میں خواتین کو نہیں جانے دیا جارہا۔
انہوں نے کہا کہ مذہب کارڈ اور خواتین کو جلسے میں نہ جانے دینے کا معاملہ رہبر کمیٹی میں ڈسکس ہونا چاہیے، خواتین کو شرکت سے روکا جارہا ہے، یہ پیپلزپارٹی کا جلسہ ہو ہی نہیں ہوسکتا، بلاول بھٹو واضح کہہ چکے ہیں مذہب کارڈ نہیں استعمال کریں گے، یہ ہمارا نہیں مولانا فضل الرحمان کا جلسہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ وزیراعظم کو گرفتار کرنے والے بیان کی مذمت کرتا ہوں، عوام جائیں وزیراعظم کو گرفتار کرلیں نہیں ہونا چاہیے، اس بیان کی حمایت نہیں کرسکتا۔
ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ کوئی کہے کہ لشکر جاکر وزیراعظم کو گرفتار کرلے یہ بغاوت نہیں تو اور کیا ہے، وزیراعظم کوئی بھی ہو ہم اس قسم کی گفتگو نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کی گفتگو رہبر کمیٹی کے ممبران کے نوٹس میں لائیں گے، جے یو آئی ف معاہدے پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کا معاہدے پر بھی اطلاق ہوتا ہے، پرویز خٹک کی بغاوت سے متعلق رائے پر وہ ہی بتاسکتے ہیں، میں پی ٹی آئی کی وکالت نہیں کررہا بلکہ اپنی رائے دے رہا ہوں۔
پی پی رہنما نے واضح طور پر کہا کہ عمران خان ہوں یا کوئی اور ایسا کیا گیا تو خانہ جنگی ہوگی اور کوئی تیسری طاقت آجائے گی، پیپلزپارٹی کی جانب سے واضح کہتا ہوں کہ ایسے اقدامات کی حمایت نہیں کریں گے۔