اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اپنی مرضی سے فون کال نہیں کرسکتے، خبر کی تحقیقات ہوں گی تو تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔
یہ بات انہوں نے پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی ارکان سے متعلق خبر پر عدلیہ انکوائری کرائے،رجسٹرار اپنی مرضی سے کال نہیں کرسکتے،تحقیقات کے بعد تمام باتیں سامنے آجائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف وزیر اعظم رہے تو نہال ہاشمی دو سال میں گورنر سندھ ہوں گے، نہال ہاشمی کی زبان سے نواز شریف بولے ہیں، نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر کے الفاظ نواز شریف کے الفاظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ججز کو ریمارکس میں حکومت کو سسلین مافیا سے تشبیہ نہیں دینی چاہیے تھی،سپریم کورٹ کا دفاع وکلا ہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف تیاری کررہے ہیں مسلم لیگ ن کی جانب سے پلاننگ کی جارہی ہے،شریف برادران پہلے گردن اور پھر پاؤں پکڑتے ہیں، نواز شریف نے 1994 میں صفر روپے ٹیکس دیا،نواز شریف نے 1995 میں 447 اور 1996 میں پھر صفر ٹیکس دیا،نواز شریف کے ٹیکس سے متعلق ثبوت اب بھی موجود ہیں۔
چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار جو بات کرتے ہیں اس پر قائم رہتے ہیں،چوہدری نثار سے لاکھ اختلاف لیکن وہ اپنےبیان پر ڈٹے رہتے ہیں، نثار کے پاس بہت سی تحقیقاتی رپورٹس موجود ہیں۔
رہنما پی پی نے کہا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی مکمل ہونے پر منظر عام پر لانی چاہیے،جے آئی ٹی کی کارروائی بھی اوپن کیمرا ہونی چاہیے۔