اسلام آباد : سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ امریکا کو خطےمیں متوازن کردار ادا کرنا چاہئیے، بھارت افغانستان کارڈ پاکستان پرکھیلنا بند کرے۔ افغان قیادت کو بتا دیا ہے ہم آپ کی جنگ پاکستان نہیں آنے دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اعزازچوہدری نے کہا کہ پاکستانی قیادت نے بھارت سےاچھے تعلقات کی کوشش کی، بھارت بالادستی چاہتا ہے، پاکستان برابری کے تعلقات چاہتا ہے۔
سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ افغان قیادت کو کئی بار کہا کہ آئیں ہمارے ساتھ مل بیٹھیں، دہشت گردی مشترکہ مسئلہ ہے، سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہناتھا کہ امریکا کی نئی قیادت پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے، امریکہ کی نئی قیادت کو بتادیا گیا ہے کہ پاکستان کے دشمنوں کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہو۔
سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ ہم افغانستان کی جنگ پاکستان لانے کے لیے تیار نہیں یہ بات ہم نے افغان قیادت کو باور کرادی ہے تاہم افغان قیادت چاہے تو اس کی مدد کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کرپشن، امن وامان کےمسائل ہیں، ہم نے افغان قیادت کو بتادیا ہے کہ آپ کی جنگ پاکستان نہیں آنے دیں گے لیکن اگر آْپ چاہیں تو ہم آپ کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ بھارت نے پہلے سارک کو تباہ کرنے کی کوشش کی، بھارت نے ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔
افغان قیادت کو بھی بھارتی رویے پرسوچنا چاہیئے، بھارت نے سفارتی سطح پرمعاملات کودانشمندی سےنہیں سنبھالا جبکہ پاکستانی قیادت نے بھارت سے اچھے تعلقات کی کوشش کی، بھارت بالادستی چاہتاہے اورپاکستان برابری کےتعلقات چاہتاہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کاداعی ہے،امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، جارحیت کی کوشش کی گئی تو دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان اوربھارت دونوں کا مفاد امن سے وابستہ ہے، بھارت کو فکر ہے کہ عالمی سطح پر وہ خود تنہا ہورہا ہے، بھارت نے سارک کو اپنا کھیت سمجھا ہوا ہے، بھارتی پالیسی پران کےاپنے ملک سےآوازیں اٹھ رہی ہیں۔
داعش کی پاکستان موجودگی پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی نام و نشان اور وجود نہیں، داعش نے وال چاکنگ کے ذریعے خوف پھیلانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ نے سکھایا ہے کہ افغانستان کے حالات کا اثر پاکستان پر پڑتا ہے، موجودہ قیادت نےافغان امن کاوشوں کی صبر سے حمایت کی، افغان قیادت کو کئی بار کہا کہ آئیں ہمارےساتھ مل بیٹھیں دہشت گردی مشترکہ مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، بھارت پاکستان میں سول ملٹری تعلقات کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، نئی قیادت کےٹیک اوورکرتے ہی پاکستان کا وفد امریکا جائیگا۔