جمعہ, فروری 14, 2025
اشتہار

آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف قرارداد منظور

اشتہار

حیرت انگیز

منظر آباد: آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں بھارتی سپریم کورٹ کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق کیس کے فیصلے کے خلاف قرارداد منظور کر لی گئی۔

وزیر قانون انصاف و پارلیمانی امور میاں عبدالوحید نے قرارداد ایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے انتہا پسند مودی سرکار کا 5 اگست 2019 کا فیصلہ برقرار رکھا، بھارتی حکومت اور اداروں نے ہمیشہ کشمیری عوام سے غداری کی تاریخ دہرائی۔

قرارداد کے مطابق سپریم کورٹ نے کبھی بھی کشمیریوں کے حق میں فیصلہ نہیں دیا، مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کروانے سے متعلق فیصلہ قابلِ مذمت ہے، عدالت نے مودی حکومت کے خواہش کے عین مطابق فیصلہ دیا ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے۔

متعلقہ: بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی اپیلیں مسترد

اس میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ عوام بھارت کو اپنا ملک تسلیم نہیں کر سکتے، سپریم کورٹ مودی کورٹ میں تبدیل ہو چکی ہے، کشمیریوں کو سپریم کورٹ پر کھبی بھی اعتبار نہیں رہا، کشمیری اپنی آزادی کیلیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

قرارداد کے متن کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی مظلوم کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتی ہے، کشمیر کو کسی صورت میں بھارت کا حصہ مانتے تھے نہ آئندہ مانیں گے، حکومتِ پاکستان فوری طور پر آزاد کشمیر کی سیاسی اور حریت قیادت کو اعتماد میں لے۔

اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے اعلان کیا کہ 14 دسمبر کو آزاد کشمیر بھر میں احتجاج اور ہڑتال ہوگی، نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب بھی کریں گے، منتخب قیادت بیرون ملک بھارتی اقدام کے خلاف  احتجاج اور لابنگ کا اہتمام کر رہی ہے۔

حکومتی اور اپوزیشن اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر اقوام متحدہ مبصر مشن میں بھی مذمتی قرارداد جمع کروائی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں