بدھ, ستمبر 25, 2024
اشتہار

اجمیر شریف درگاہ کو مندر قرار دینے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: نام نہاد جمہوریت کے دعویدار بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کوئی نئی بات نہیں، اسی سلسلے کی ایک کڑی میں درگارہ اجمیر شریف کو مندر قرار دینے کا مطالبہ بھی سامنے آرہا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے اجمیر ڈسٹرکٹ کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اجمیر درگاہ کو مندر قرار دیا جائے۔

مذکورہ درخواست پر اجمیر کورٹ میں 25 ستمبر یعنی کل سماعت ہونے کا امکان ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندو سینا سے قبل رواں سال کے شروع میں مہارانا پرتاپ سینا کے قومی صدر راجوردھن سنگھ پرمار کی جانب سے بھی درگاہ اجمیر شریف میں ہندو مندر ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

- Advertisement -

اس کے بعد ہندو آرمی کی جانب سے بھی یہی دعویٰ سامنے آیا تھا، تنظیم کے صدر سمرن گپتا اور بانی ریاستی نائب صدر پنکج ورما کی جانب سے درگاہ میں مندر ہونے کی بات کہی گئی تھی۔

معاملہ اجمیر ضلع کلکٹر تک پہلے بھی پہنچا تھا جہاں پر اُن کی جانب سے ایڈیشنل ضلع کلکٹر کو اپنے مطالبات پر مبنی عرضی پیش کی گئی تھی، سمرن نے اُس وقت یہ جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ درگاہ احاطہ میں تاراگڑھ کے قلعہ کا اے ایس آئی سروے ہونا چاہیے، وہاں مہادیو شیو کا مندر موجود ہے۔

یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ جہاں مہادیو شیو کا مندر ہے اُس جگہ کو ’جنتی دروازہ‘ کہا جاتا ہے۔ یہ معاملہ جب سرخیوں میں آیا تو سمرن گپتا پر اجمیر درگاہ کے خادموں نے قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

مودی کا امریکا میں ہندوتوا نظریہ کا پرچار، سکھ رہنماؤں نے آڑے ہاتھوں لے لیا

اجمیر درگاہ کی انتظامیہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر سمرن کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی تو شدید احتجاج کیا جائے گا، جس پر پولیس نے کہا تھا کہ سمرن کے بیان کو لے کر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں