تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

شعیب اختر بھی حسنین کے بولنگ ایکشن پر بول پڑے

قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر محمد حسنین کے دفاع میں بول پڑے۔

سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا کہ آسٹریلوی آل راونڈر مارکس اسٹونس کی حرکت خطرناک تھی۔

انہو ں نے کہا حسنین نے معطلی کے بعد بولنگ ایکشن ٹھیک کیا اب وہ کلیر ہوکر دوبارہ ایکشن میں نظر آیےہ ییں۔

واضح رہے کہ مارکس اسٹوئنس نے محمدحسنین کی بولنگ پراعتراض کیا تھا، آسٹریلوی بیٹر پاکستانی پیسر پر چکنگ کا الزام عائد کرکے خود تنقید کا نشانہ بن گئے۔

دی ہنڈرڈ میں سدرن بریو کی نمائندگی کرنے والے آسٹریلوی آل رائونڈر مارکس اسٹوئنس نے اول انونسیبلز کے پاکستانی فاسٹ بولر محمد حسنین پر غیرقانونی بولنگ کا الزام عائد کیا تھا جس پر خود انھیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اتوار کو کھیلے گئے میچ میں حسنین کی گیند پر مڈ آف پر ول جیکس کا کیچ بننے کے بعد پویلین واپس لوٹتے ہوئے 32 سالہ اسٹوئنس نے غیرقانونی انداز میں بولنگ کرنے کا اشارہ کیا، جس پر انھیں سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے،میچ ریفری ڈین کوسکر نے مقابلے کے بعد اسٹوئنس سے بات تو کی مگر انگلش کرکٹ بورڈ کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا کوئی فوری الزام عائد نہیں کیا،اس وجہ سے آل رائونڈر سزا سے بچ گئے۔

یہ دوسرا موقع ہے جب کسی آسٹریلوی کرکٹر نے حسنین کی بولنگ پر اعتراض کیا، اس سے قبل گذشتہ برس بگ بیش میں سڈنی سکسرز کے کپتان موسس ہینرکس نے پیسر کے بائونسر پر شاٹ مس ہونے کے بعد چلا کر کہا تھا کہ ’بہت عمدہ تھرو تھی دوست‘، اس کے بعد لاہور میں بائیو مکینیکل ٹیسٹ میں حسنین کی بولنگ کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا، بعد میں پیسر نے ایکشن میں تبدیلی کی اور آئی سی سی سے کلیئرنس حاصل کرنے کے بعد کرکٹ میں واپس آ گئے۔

انھوں نے دی ہنڈرڈ میں اوول کی جانب سے 3 میچز میں 3 وکٹیں 1.93 کے اکانومی ریٹ سے لی ہیں، کسی بھی مقابلے میں امپائرز نے ان کی بولنگ پر اعتراض نہیں کیا۔

Comments

- Advertisement -
نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں