بدھ, جنوری 22, 2025
اشتہار

اکیرا کورو ساوا:‌عظیم فلم ساز اور کہانی نویس

اشتہار

حیرت انگیز

اکیرا کورو ساوا کو جاپانی فلمی صنعت اور فن و ثقافت کے میدان کی ایک ہمہ جہت اور متأثر کن شخصیت ہیں جن کا نام سیون سمورائے جیسی فلم کی بدولت عالمی سطح‌ پر نمایاں‌ ہوا اور بعد کے برسوں میں انھوں‌ نے ایک عظیم جاپانی فلم ساز اور کہانی نویس کے طور پر شہرت پائی۔

اکیرا کورو ساوا کا نام بعد از مرگ اُن ایشیائی شخصیات کی فہرست میں شامل کیا گیا، جن کی شخصیت اور کام نے ادب و فنون اور ثقافت پر گہرے نقوش چھوڑے۔ یہ نام انگریزی زبان کے مقبول ترین جریدے ایشین ویک نے اپنی مرتب کردہ ایک فہرست میں شامل کیا ہے۔ انھیں ایشیائی ممالک میں فن و ثقافت کی ترویج اور ترقّی میں بیسویں‌ صدی کی ایک قابلِ قدر شخصیت کہا گیا۔ اکیرا کورو ساوا کو ان کی زندگی میں اعزازی طور پر اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

معروف فلمی ناقد، مصنّف اور مترجم خرّم سہیل اکیرا کورو ساوا کے بارے میں اپنے ایک مضمون میں‌ لکھتے ہیں: انہوں نے مصوری سے اپنے فنی سفر کی ابتدا کی، آگے چل کر یہ شوق فلم سازی کے مشغلے میں بدل گیا۔ ان کی فلموں کے لیے کہا جاتا ہے کہ وہ فلموں میں فریم سیٹ کرنے کے بجائے منظر کو سیٹ کرتے تھے۔ ان کا بنایا ہوا فریم کوئی پینٹنگ ہی محسوس ہوتا اور یہ خوبی ان کی اکثر فلموں میں دیکھی بھی جاسکتی ہے، یہ ان کی مشہور سنیما تکنیک میں سے ایک تھی جس کے لیے وہ عالمی طور پر پہچانے جاتے ہیں۔

- Advertisement -

اکیرا کورو ساوا کی ابتدائی زندگی اور ان کے گھر کے ماحول کے بارے میں‌ خرّم سہیل لکھتے ہیں: اکیرا کورو ساوا کو والد کی طرف سے ورثے میں ’سمورائی ثقافت‘ ملی تھی۔ والدہ اوساکا شہر کے تاجر خاندان سے تعلق رکھتی تھیں، لہٰذا ان کی ذات ٹوکیو اور اوساکا دونوں شہروں کے مزاج کا حسین امتزاج تھی۔ 8 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہونے کے ناتے گھر میں سب کی آنکھوں کا تارا بھی تھے۔ والد کی طرف سے تربیت میں مشرقی تمدن کے ساتھ ساتھ مغربی علوم اور افکار بھی ملے، جس سے ان کی شخصیت میں ہمہ جہتی رنگ در آئے۔ خاص طور پر مغربی تھیٹر اور فلموں کو بھی ان کے لیے تعلیم کا حصہ سمجھا گیا، یوں کم عمری میں ان کی رسائی مغربی سنیما تک ہوئی جس سے ان کے فلمی ذوق کی نشو و نما ہوئی۔ یہی وہ حالات ہیں جن کی وجہ سے جاپان کو ایک ایسا عظیم فلم ساز میسر آیا۔ اسکول کے زمانے میں ان کو ایسے اساتذہ بھی میسر آئے، جنہوں نے روشن خیالی کے تحت ان کی تدریسی اور فکری تربیت کی جس کے اثرات ان کی پوری زندگی پر نمایاں دکھائی دیتے ہیں۔

جاپان میں 1910ء میں پیدا ہونے والے اکیرا کورو ساوا 1998ء آج ہی کے دن اس دنیا سے ہمیشہ کے لیے رخصت ہوگئے تھے۔

بطور ہدایت کار اکیرا کورو ساوا کا امتیاز فلموں کی عکس بندی کا نہایت متأثر کن انداز تھا۔ وہ مناظر عکس بند نہیں کرتے تھے بلکہ ایک باکمال موسیقار کی طرح خوب صورتی سے ترتیب دیا کرتے تھے۔ فلم سازی کی یہی خصوصیت انھیں اپنے ہم عصر فلم سازوں اور ہدایت کاروں سے نہ صرف منفرد بناتی ہے بلکہ اس طرح وہ فلم بینوں کو بھی کہانی کے آغاز سے انجام تک جوڑے رکھنے میں‌ کام یاب رہے۔

1936ء میں اکیرا کورو ساوا نے فلم انڈسٹری میں اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔ فلم ڈائریکٹر اور منظر نگار کی حیثیت سے ان کا یہ سفر 57 سال پر محیط رہا جس میں انھوں نے 30 فلمیں بنائیں اور عالمی سطح پر پذیرائی سمیٹی۔ بطور اسکرپٹ رائٹر انھوں نے لگ بھگ 80 فلمیں لکھیں۔ 1950ء سے 1960ء کے دوران تقریباً ہر سال اکیرا کورو ساوا نے اپنی ایک فلم ضرور مکمل کی۔ اس عشرے میں راشومون، یوجیمبو، ہائی اینڈ لو، دی بیڈ سلیپ ویل اور دیگر فلمیں سامنے آئیں۔ ’سیون سمورائے‘، ’رین‘ اور ’دا ہڈن فورٹریس‘ اکیرو کی شاہ کار فلمیں تھیں۔

وہ ایک ایسے فلم ساز تھے جو مطالعہ کو بہت اہمیت دیتے تھے، ان کا خیال تھا کہ صرف اچھا اسکرپٹ رائٹر بننے کے لیے ہی نہیں‌ ایک بہترین ہدایت کار کے لیے بھی مطالعہ کرنا اور بالخصوص روسی ادب کو پڑھنا ضروری ہے۔

اکیرا کورو ساوا عمر کے آخری حصّے میں ایک حادثے کے سبب وہیل چیئر پر آگئے تھے اور اس معذوری نے انھیں‌ کیمرے سے دور کر دیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں