جمعہ, ستمبر 13, 2024
اشتہار

فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی مسجد اقصیٰ سے متعلق بن گویر کے بیان کی شدید مذمت

اشتہار

حیرت انگیز

فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی جانب سے مسجد اقصیٰ سے متعلق انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے شدت پسند وزیر اتمار بن گویر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر بن گویر کو مسجد اقصیٰ کے بارے میں ان کے حالیہ شرپسندانہ بیان پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان کو حکومت میں رکھنے پر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مذمت کی۔

یائر لاپڈ نے X پر اپنی پوسٹ میں کہا ’’پورا خطہ بن گویر کے خلاف نیتن یاہو کی کمزوری کو دیکھ رہا ہے، ہماری قومی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کی واضح کوشش ہو رہی ہے اور وہ حکومت کو کنٹرول نہیں کر سکتے، کوئی پالیسی، کوئی حکمت عملی، کوئی حکومت نہیں ہے۔‘‘

- Advertisement -

اسرائیلی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کا اعلان کر دیا

فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بن گویر کا بیان اور اسرائیلی آبادکاروں کی طرف سے کمپاؤنڈ پر دھاوا قابل تشویش اور قابل مذمت ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ بن گویر خطے کو ’دائمی تنازعہ‘ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے اور غزہ جنگ اور فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ کے خاتمے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

فلسطینی وزارت نے کہا کہ اسرائیلی حکومت بین گویر اور ان جیسے دیگر لوگوں کی طرف سے اس اشتعال انگیزی کے نتائج کے لیے مکمل طور پر براہ راست ذمہ دار ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق بن گویر نے آج صبح کہا تھا کہ یہودی مسجد اقصیٰ میں عبادت کر سکتے ہیں اور وہ اس کے احاطے میں ایک سیناگاگ تعمیر کریں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں