اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نواز شریف کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی، جج محمد ارشد ملک نے ریفرنس کی سماعت کی۔
نواز شریف کے وکیل نے آج ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
سماعت میں نیب پراسیکیوٹرنے نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کی استدعا کردی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کے لیے تاریخ مقرر کی جائے۔
عدالت نے کہا کہ پہلے شواہد مکمل ہونے سے متعلق بیان تو دیں، پراسیکیوٹر نے کہا کہ شواہد مکمل ہونے سے متعلق آج بیان دے دیں گے۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی طرف سے ملزم کا بیان قلمبند کرنے کی استدعا کی مخالفت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ ہونا ہے تو ایک ریفرنس میں 342 کا بیان کیوں، اگر فیصلہ الگ الگ کرنا ہے تو اور بات ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے کہ پراسیکیوشن پہلے ایک ریفرنس کو ختم کرنا چاہتا ہے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرنے کی تاریخ مقرر کردیں، عدالت چاہے تو دونوں ریفرنس میں بیان ریکارڈ کرنے کی تاریخ رکھ دے۔
انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں بھی عدالت نے127 سوال پوچھے تھے، ملزم نواز شریف کے بیان پر بھی وقت لگے گا۔
عدالت نے کہا کہ نیب پہلے شواہد مکمل ہونے سے متعلق بیان دے۔
عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس پر واجد ضیا کو کل طلب کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ کل العزیزیہ ریفرنس میں حتمی شواہد مکمل ہونے سے آگاہ کرے۔
احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کی سماعت میں تمام 22 گواہوں کے بیانات مکمل ہوگئے تھے جبکہ نواز شریف کے وکیل تفتیشی افسر پر جرح بھی مکمل کرلی۔