اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کرنے والی الجزیرہ کی خاتون رپورٹر کا ہاتھ توڑ ڈالا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون صحافی مشرقی بیت المقدس میں ہونے والے فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کے لیے موجود تھیں کہ اس دوران اسرائیلی فورسز نے انہیں کوریج سے روک دیا۔
this is the state america & the whole world protect with all its illegitimate and immoral might and ofcourse billions of dollars. everyone will talk and defend freedom, peace & justice but turn blind when it comes to real life. #freepalastine #jivaraAlbudeiri https://t.co/yJ6gdf3721
— mesh hana khales laa (@Hanamattarr) June 5, 2021
اہل علاقہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کو بے دخل کیے جانے پر احتجاج کر رہے تھے۔
گیوارا بودیری کو اسرائیلی اہلکاروں نے ہتھکڑی لگائی اور گرفتار کر کے گاڑی میں دھکیل دیا، کئی گھنٹے بعد خاتون کو رہا کر دیا گیا۔ گیوارا بودیری کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
She’s not called Guevara for nothing! #JivaraalBudeiri https://t.co/7pfCiQr3LY
— George Galloway (@georgegalloway) June 6, 2021
خاتون صحافی نے الجزیرہ کو بتایا کہ گرفتاری کے وقت اسرائیلی اہلکاروں کی جانب سے زدوکوب کرنے کے دوران انہیں چوٹیں آئیں، بائیں ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور جسم کے دیگر حصوں پر بھی زخم آئے۔
Israeli forces assault and detain @AJArabic’s Jivara alBudeiri and smash the channel’s camera while the team was covering a demonstration marking 54 years of Naksa in #SheikhJarrah pic.twitter.com/TokxMDGBvR
— Rania Zabaneh (@RZabaneh) June 5, 2021
بودیری سنہ 2000 سے الجزیرہ نیٹ ورک سے وابستہ ہیں اور وہ الجزیرہ عربی چینل کے لیے رپورٹنگ کررہی ہیں، پیشہ وارانہ زمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران انہوں نے حفاظتی جیکٹ پہن رکھی تھی جس پر انگریزی میں پریس لکھا تھا اور ان کے پاس اسرئیلی حکومت کا پریس کارڈ بھی موجود تھا۔