صنعا: امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے 9 ارکان ہلاک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یمن میں امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے نو ارکان ہلاک ہو گئے، اے ایف پی سے گفتگو میں یمنی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ امریکی حملوں میں القاعدہ کے نو ارکان بھی مارے گئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کے نام معلوم نہیں ہو سکے ہیں لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ کا ایک مقامی رہنما بھی شامل ہے۔ امریکا نے جمعہ کی شام یمن کے شمالی علاقے میں فضائی حملے کیے تھے، یہ علاقہ پہاڑی ہے اور القاعدہ کے زیر استعمال ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے رواں ماہ کے آغاز میں یمن کی حوثی اکثریتی تنظیم انصاراللہ کے ساتھ سیز فائر کا اعلان کیا تھا، انصاراللہ فلسطینیوں کی حمایت میں بحیرہ احمر میں اسرائیلی اور اس سے متعلقہ جہازوں پر حملے کر رہی تھی۔
اسرائیل کی 11ہفتے کی ناکہ بندی ظالمانہ، فلسطینی بھوکے مررہے ہیں، یواین سیکریٹری جنرل
عرب نیوز کے مطابق مذکورہ گروپ القاعدہ جزیرہ نما عرب (AQAP) کے نام سے جانا جاتا ہے، اور اسے امریکا نے عسکریت پسندوں کے نیٹ ورک کی سب سے خطرناک شاخ قرار دیا تھا۔ یہ تنظیم 2009 میں القاعدہ کے یمنی اور سعودی دھڑوں کے انضمام سے پیدا ہونے ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ یمن میں یہ مسلح تنازعہ لاکھوں اموات کا سبب بن چکا ہے اور اس نے دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک کو جنم دیا ہے، 2022 میں اقوام متحدہ کی طرف سے 6 ماہ کی جنگ بندی کرائی گئی تھی، تب سے یمن میں لڑائی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔