صنعا: یمن میں القاعدہ کا سربراہ قاسم الریمی امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہوگیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یمن میں القاعدہ کا سربراہ 41 سالہ قاسم الریمی امریکی فضائی حملے میں مارا گیا۔ القاعدہ کی جانب سے امریکا پر مسلسل حملے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔
امریکی یا القاعدہ کی جانب سے ابھی تک تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی تاہم امریکی عسکری حلقوں نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ جنوری میں امریکی فضائی کے باعث قائم الریمی ہلاک ہوگیا۔ خفیہ ایجنسی سی آئی اے القاعدہ لیڈر کی مسلسل ریکی کررہی تھی۔ قاسم الریمی کی موت کی تصدیق القاعدہ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔
امریکی خفیہ ڈرون کے ذریعے یمن میں فضائی حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں القاعدہ کے سرگرم لیڈر کی ہلاکت ہوئی۔ تاہم حساس اور عسکری اداروں نے حملے اور قاسم کی ہلاکت کی تصدیق یا تردید نہیں کی اور نہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس حوالے سے کوئی بیان دیا۔
افغانستان سے القاعدہ کے اہم کمانڈر کی گرفتاری کا دعویٰ
غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قاسم الریمی افغانستان میں کافی عرصہ رہا اس دوران اس نے جنگجوؤں کو تربیت بھی دی، بعد ازاں وہ یمن آگیا، اسے امریکی سفارت کار کے قتل کے الزام میں تین سال جیل کی سزا بھی ہوئی۔
عالمی منظرناموں پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر اس خبر کی تصدیق سامنے آگئی تو القاعدہ کو ایک بڑا دھچکا لگے گا، تاہم یہ خبر افواہ بھی قرار دی جاسکتی ہے۔